کراچی ( کاشف گرامی سے)
دسمبر 1924 کو پشاور کے محلہ ڈھکی منور شاہ کے ایک بلند و بالا مکان میں ایڈورڈز کالج کے طالبعلم پرتھوی راج کپور اور ان کی اہلیہ راما دیوی کے ہاں ایک نیلی آنکھوں والا سرخ و سپید لڑکا پیدا ہوا جس کا نام رنبیر رکھا گیا۔ جو اگے چل کر راج کپور بننا ۔
اداکار راج کپور نے بالی وڈ کیرئیر کا آغاز بطور چائلڈ آرٹسٹ فلم انقلاب سے کیا۔ خوبرو اداکار کی جوڑی اداکارہ نرگس کے ساتھ فلمی دنیا میں خوب جمی۔
میرا نام جوکر میں جوکر بن کر لوگوں کے چہرے پر مسکراہٹ بکھیرتے وہ آج بھی شائقین کے دلوں میں زندہ ہیں۔ اناڑی، آوارہ، بوٹ پالش اور شری چار سو بیس، راج کپور ہر کردار میں منفرد نظر آئے۔
راج کپور فلموں میں اداکاری کے ساتھ ساتھ کچھ اور بھی کرنا چاہتے تھے۔ انہوں نے سال 1948 میں آر کے بینر قائم کیا اور اس کے تحت اپنی پہلی فلم ’آگ‘ بنائی۔سال 1952 میں ریلیز ہونے والی فلم ’آوارہ‘ راج کپور کے کیرئر کی اہم فلم ثابت ہوئی۔ فلم کی کامیابی نے راج کپور کو ہندوستان کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی شہرت بھی دلائی۔ فلم کا ٹائٹل سونگ ’آوارہ ہوں‘ملک و بیرون ملک کافی مقبول ہوا۔
اس دور میں راج کپور کی جوڑی اداکارہ نرگِس کے ساتھ کافی پسند کی گئی۔ دونوں کی جوڑی اس سے قبل آگ اور برسات میں نظر آئی تھی۔ اس کے بعد یہ جوڑی انداز، جان پہچان، آوارہ، انہونی، آشیانہ، انبر، آہ، دھن، پانی، شری 420م جاگتے رہو اور چوری چوری میں نظر آئی۔سری 420 فلم میں بارش میں چھتری کے ساتھ فلمائے گئے گیت ’پیار ہوا اقرار ہوا‘آج بھی کافی مقبول ہے۔
بھارت کے علاوہ روس اور مشرق وسطیٰ تک دیکھے جانے والا یہ فنکار گو میٹرک کے امتحان میں فیل ہو گیا تھا لیکن آج ہندوستان کی یونیورسٹیوں میں سینیما پر موضوع تحقیق کا درجہ اختیار کر چکا ہے۔
1924 کو پیدا ہونے والے بالی وڈ اسٹار کا2 جون 1988ء کوانتقال ہوا
بھارتی فلمی اداکار، پروڈیوسر اور بھارتی سینما کے ہدایت کار تھے۔ پشاور میں پیدا ہوئے۔ فلموں میں ’کلیپ بوائے‘ کے طور پر اپنی فنی زندگی کا آغاز کرنے والے راج کپور نے نہ صرف اپنے والد پرتھوی راج کپور کی فنی وراثت کے دباؤ میں اپنا تخلیقی سفر طے کیا بلکہ اس میں اپنے لیے ایک مقام کی تراش خراش بھی کر ڈالی۔ شروع ہی سے بغیر کسی تعصب اور بغض کے مقبول عام انداز کو اختیار کرکے وہ چار دہائیوں تک فلم کے افق پر اداکار اور ہدایت کار کے طور پر راج کرتے رہے
بالی وڈ کو کئی لازوال کردار دینے والے راج کپور نے دادا بھائی پھالکے ایوارڈ فلم فئیر ایوارڈ سمیت متعدد ایوارڈ اپنے نام کیے۔