کراچی(اسٹاف رپورٹر) ترک ہلال احمر سوسائٹی (ترک ریڈ کریسنٹ سوسائٹی) کے صدر ڈاکٹر کریم کانک اور پاکستان ہلال احمر سوسائٹی (پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی) کے چیئرمین سردار شاہد احمد لغاری نے پیر 12 ستمبر 2022 کو سندھ کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور ضلع سجاول میں سیلاب زدگان میں امدادی سامان تقسیم کیا۔ یہ اہم دورہ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب پاکستان میں سیلاب زدگان کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ترکی کی جانب سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کوششیں بڑے پیمانے پر جاری ہیں جن میں ہوائی جہازوں کے ذریعے 12 کھیپیں پہلے ہی پہنچ چکی ہیں اور چار کھیپیں ریلوے کے ذریعے پاکستان کی طرف روانہ کردی گئی ہیں۔جاری کردہ ایک پریس ریلیز کے مطابق، ترک ہلال احمر کے وفد اور پاکستان ہلال احمر نے ضلع سجاول میں مصیبت زدہ خاندانوں میں 500 حفظان صحت کی کٹس اور 500 فوڈ پیک (50 کلوگرام) تقسیم کیے۔ اس کے علاوہ مزید امدادی اشیاء، جن میں 500 حفظان صحت کی کٹس، 500 فوڈ پیک، اور 250 خیمے شامل ہیں
جو کہ ضلع دادو اور سندھ کے دیگر سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں تقسیم کیے جائیں گے، جس سے 7500 سے زائد مستحق افراد مستفید ہوں گے۔
ترک ہلال احمر کے صدر ڈاکٹر کریم نے کہا کہ وہ پاکستان میں تباہ کن سیلاب میں اپنے پیاروں کو کھونے والے خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔ ڈاکٹر کریم کا مزید کہنا تھا کہ ترک ہلال احمر پاکستان ریڈ کریسنٹ کے ساتھ سیلاب زدگان کی زیادہ سے زیادہ امداد کے لیے اپنا بھرپور تعاون جاری رکھے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ترک ہلال احمر کی جانب سے امدادی اشیاء بشمول خوراک، نقد امداد، غیر خوراکی اشیاء جیسے خیمے، حفظان صحت کی کٹس، جیری کین، مچھر دانی، کمبل، گدے وغیرہ بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بھیجے گئے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی یقین دلایا کہ جاری امدادی کارروائیوں میں ترک ہلال احمر کی جانب سے سندھ میں بتدریج مزید امدادی سامان تقسیم کیا جائے گا۔ سجاول میں فری میڈیکل کیمپ کا دورہ کرتے ہوئے انہوں نے پاکستان ریڈ کریسنٹ کی سندھ برانچ کی کاوشوں کو سراہااور کہا کہ ترک ہلال احمر جلد ہی تقریباً 6,000 لوگوں کی تشخیص اور علاج میں مدد کے لیے مفت میڈیکل کیمپ کا انعقاد کرے گا۔
پاکستان ہلال احمر کے چیئرمین سردار شاہد احمد لغاری نے ترک ہلال احمر کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ترکی نے ہمیشہ ضرورت کے وقت پاکستان کی مدد کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 33 ملین سے زیادہ لوگ سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں اور بہت سے لوگ بے گھر ہوئے ہیں، ان کے جانور ہلاک ہو گئے ہیں، اور ان کی فصلیں تباہ ہو گئی ہیں، اور اب وہ صحت کے مسائل کا شکار ہیں۔ چیئرمین نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ ترک ہلال احمر اور ریڈ کراس ریڈ کریسینٹ کی تحریک کے دیگر شراکت دار مستحق لوگوں کی فوری مدد کرنے میں پاکستان ریڈ کریسنٹ سے تعاون کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے سیلاب سے نمٹنے کے لیے اپنے تمام وسائل بروئے کار لانے پر پاک فوج، نیوی، این ڈی ایم اے اور حکومت کی کوششوں کو بھی سراہا۔
پاکستان ہلال احمر سندھ برانچ کے چیئرمین ثمر علی خان نے ترک ہلال احمرکے وفد کا خیرمقدم کیا اور انہیں صوبہ سندھ میں جاری فلڈ ریلیف آپریشن سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اب تک ٹھٹھہ، بدین، دادو، شکارپور، لاڑکانہ، جیکب آباد، حیدرآباد اور میرپورخاص میں ہزاروں امدادی سامان تقسیم کر چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ریڈ کریسنٹ جلد ہی موبائل ہیلتھ ٹیمیں تعینات کرے گا، پانی صاف کرنے کے مزید پلانٹس لگائے گا، اور سیلاب سے متاثرہ خاندانوں میں پورٹیبل واٹر فلٹرز، کھجور بار اور غذائی سپلیمنٹس تقسیم کرے گا۔قبل ازیں ترک ہلال احم کے صدر ڈاکٹر کریم کانک، ڈائریکٹر جنرل الپر کوکوک، چیئرمین پاکستان ہلال احمر سردار شاہد احمد لغاری، سیکرٹری جنرل ڈاکٹر عدیل نواز، اور دیگر نے کراچی میں پاکستان ریڈ کریسنٹ سندھ کے ایمرجنسی آپریشن سینٹر کا دورہ کیا جہاں پر انکوسندھ کے سیکرٹری کنورسیم نے پاکستان اور سندھ میں سیلاب کی صورتحال کا جائزہ پیش کیا۔