کراچی( نمائندہ خصوصی)وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ بابا قوم قائداعظم محمد علی جناح کی قائدانہ صلاحت کے باعث آج ہم ایک آزاد ملک میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح کے اس ملک پاکستان کو ہم سب نے سنبھالنا اور سنوارنا ہے۔ وزیراعلی سندھ نے کہا ہے کہ مون سون کی شدید برساتوں کے باعث سندھ بھر کے 23 اضلاع ڈوب گئے ہیں اور ہمارے اندازے کے مطابق تقریبا سوا کروڑ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ یہ بات انہوں نے اتوارکوقائداعظم محمد علی جناح کی 74ویں برسی کی مناسب سے مزار قائد پر حاضری کے دوران کہی۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ آج 11 ستمبر کو کابینہ اراکین کےساتھ بابا قوم قائداعظم محمد علی جناح کوخراج عقیدت پیش کرنے مزار قائد آئے ہیں۔ آج ہمیں کشمیر کے عوام کو بھی یاد رکھنا چاہئے۔ وزیراعلی سندھ کی مزار قائد آمد پر کابینہ اراکین اور چیف سیکرٹری نے استقبال کیا۔ وزیراعلی سندھ نے قائم مقام گورنر آغا سراج درانی کے مزار قائد پہنچ نے پر ان کا استقبال کیا۔ بعد ازاں وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ اور قائم مقام گورنر سندھ آغا سراج درانی نے مزار پر پھول رکھے اور دعا کی۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ اور قائم مقام گورنر آغا سراج درانی نے مزار قائد پر صحافیوں سے گفتگو کی۔ قائم مقام گورنر سندھ نے اپیل کی کہ سیاست سے پرہیز کریں اور سیلابی صورتحال سے متاثر لوگوں کی مشکلات کو کم کرنے میں ان کی مدد کریں۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم سب کو برسات متاثرین کی مدد کرنی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیوگوتریس آئے تھے، انہوں نے کہا کہ اس سے زیادہ تباہی انہوں نے نہیں دیکھی۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل خود حالات دیکھ کر گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو کہا ہے کہ رقم کی نہیں خیموں اور ادویات کی ضرورت ہے۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ یہ کلائیمنٹ چینج کا نتیجہ ہے اور ہمیں موسمیاتی تبدیلیوں پر لازمی کام کرنا ہوگا۔
وفاقی وزیر خارجہ اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے جنیوا میں 160 بلین ڈالرز کی امداد کے لئے اپیل کی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ مون سون کی بارشوں کے باعث سندھ بھر میں بہت تباہی ہوئی ہے، ہماری 50 بلین روپے کی فصلیں تباہ ہوئی ہیں۔ 15 لاکھ سے زیادہ خاندان متاثر ہوئے ہیں، ابھی بھی رائیٹ بینک میں 2 تا 3 فٹ بارش ہوئی ہیں۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے گلیشیئر پگل رہے ہیں اور اس کے سبب زیادہ بارشیں ہوتی ہیں۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ 450 ایم اے ایف پانی آیا ہے، جس سے ہمارے 23 اضلاع ڈوب گئے۔ 3 سے 6 مہینے ان شہروں اور فصلوں سے پانی نکالنے میں لگیں گے۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ہمارا اندازا ہے کہ سوا کروڑ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پاس جو خیمے تھے وہ ناکافی تھے، 15 لاکھ خیموں کی جگہ ہم نے تقریبا 2 لاکھ خیمے تقسیم کئے۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ اس وقت دیہی علاقوں میں شدید گرمی ہے، میں کل لاڑکانہ تھا وہاں کراچی کے مقابلے میں بہت زیادہ گرمی تھی۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ہمارے پاس جو ادویات کا بجٹ تھا وہ ہم نے جاری کردیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کراچی شہر میں 18000 متاثرین آئے ہیں، ان کیلئے نامناسب بیانات دیئے گئے جس کی میں مذمت کرتا ہوں۔ لوڈشیڈنگ سے متعلق ایک سوال کے جواب میں وزیراعلی سندھ نے کہا کہ کے الیکٹرک، حیسکو اور سیپکو کی کارکردگی اچھی نہیں، ان اداروں کو بہتر انداز میں کام کرنا ہوگا۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ گندم کی بجائی 75 فیصد اراضی پر لگائیں، جس کیلئے اراضی سے پانی نکالنے کی کوشش کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں آبادگاروں کو زراعت کیلئے بیج اور فرٹیلائیزر کا پیکج دینا ہے۔ ہماری 1.5 ملین ایکڑوں پر کپاس کی فصل تباہ ہوگئی ہے۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ان بارشوں کیلئے ہمیں روایتی ڈیم کام نہیں آئینگے۔