سکھر(نمائندہ خصوصی ) وزیرِاعظم شہباز شریف، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے سندھ اور بلوچستان میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا فضائی معائنہ کیا۔اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے سیلاب سے تباہی کو تصور سے باہر قرار دیا۔انتونیو گوتریس نے بلوچستان کے علاقے اوستہ محمد میں قائم عارضی اسکول اور امدادی کیمپ کا دورہ کیا،
سیلاب متاثرین سے ملاقات کی۔اس موقع پر چیف سیکریٹری نے بتایا کہ بلوچستان کے پانچ اضلاع میں اب بھی پانی ہے، متاثرین کی بحالی کے لیے مالی امداد کی ضرورت ہے۔وزیرِ اعظم شہباز شریف، سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ انتونیو گوتریس اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے سکھر کا دورہ کرنے کے بعد بلوچستان کے علاقے اوستہ محمد کا دورہ کیا۔اس سے قبل سکھر میں وزیرِ اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے متاثرہ علاقوں میں نقصانات اور امدادی کارروائیوں سے متعلق بریفنگ دی تھی۔وزیرِ اعلی سندھ مراد علی شاہ نے وزیرِ اعظم شہباز شریف اور سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ استقبال کیا تھا۔وزیر اعظم، وزیرِ خارجہ، وزیرِ اعلی اور سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ سیلاب متاثرہ علاقوں کا فضائی دورہ بھی کیا۔واضح رہے کہ انتونیو گوتریس سندھ اور بلوچستان کے سیلاب سے متاثر علاقوں کا دورہ کریں گے،
متاثرین سے ملاقات اور امدادی کارروائیوں کا جائزہ لیں گے۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ روایتی ایندھن کے استعمال کرنے والے بڑے ملکوں کا کیا دھرا پاکستان اور دیگر ترقی پذیر ملک بھگت رہے ہیں۔انتونیوگوتریس نے عالمی برادری سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاگل پن اب بند کیا جائے، توانائی کے متبادل ذرائع پر سرمایہ کاری کریں اور قدرت سے جنگ ختم کی جائے۔