لاہور(نمائندہ خصوصی) منشیات برآمدگی کیس میں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ پر فرد جرم عائد نہ ہو سکی جبکہ عدالت نے منجمد اثاثے بحال کرنے کیلئے دائر درخواست پر وکلاءسے حتمی دلائل طلب کرتے ہوئے سماعت15اکتوبر کت ملتوی کر دی ۔انسداد منشیات کی خصوصی عدالت کے جج محمد نعیم شیخ نے سماعت کی ۔رانا ثنا اللہ کے وکلا ءکی جانب سے عدالت میں ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست پیش کرتے ہوئے موقف اپنایا گیا کہ رانا ثنا اللہ ملک میں سیلابی صورتحال کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہو سکتے، سیلاب زدگان کے تمام تر معاملت کو وزارت داخلہ ہی دیکھ رہی ہے۔عدالت نے رانا ثنا اللہ کی ایک روزہ حاضری معافی منظور کر لی۔عدالت میں پراسیکیوشن کی جانب سے رانا ثنا اللہ کے اثاثے منجمد کیے جانے پر بھی دلائل دئیے گے۔پراسیکیوٹر نے کہا کہ ڈیڑھ سال سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے ابھی تک رانا ثنا اللہ پر فرد جرم عائد نہیں کی جا سکی، یہ لوگ ہمیشہ عدالت میں کوئی نا کوئی بہانہ بنا کر وقت لے لیتے ہیں۔اس اسٹیج پر اثاثے بحال نہیں ہونے چاہئیں۔راناثنا اللہ کے وکیل کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ عدالت کے حکم پر تنخواہ کا اکاﺅنٹ بحال ہو چکا ہے جسے اینٹی نار کوٹکس کی جانب سے چیلنج نہیں کیا گیا ،اسی تناظر میں اثاثوں کا کیس بھی دیکھا جائے ، رانا ثنا اللہ کے دس سال تک پبلک آفس ہولڈر ہونے سے پہلے کے اثاثے بحال کئے جائیں۔عدالت نے دلائل سننے کے بعد کیس کی مزید سماعت 15 اکتوبر تک ملتوی کردی۔