کراچی/لندن ( نمائندہ خصوصی ) وزیر تعلیم اور ثقافت سید سردار شاہ نے کہا ہے انڈس سولائیزیشن کی جڑیں کشمیر سے لے کر سندھ تک گہری ہیں اور انڈس سولائیزیشن کی ثقافت تبت سے لے کر سندھ تک پھیلی ہوئی ہیں۔ وہ انڈس سولائیزیشن کا عاشق ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ صوبہ سندھ کے تعلیمی نظام میں ہم بنیادی تبدیلیاں لا رہے ہیں جس کے تحت کلسٹر اسکول قائم کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار سردار شاہ نے گذشتہ شب لندن کی آغا خان یونیورسٹی میں ان کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ یہ تقریب انڈس ایجوکیشن فائونڈیشن انٹر نیشنل اور آواز اردو لندن کی جانب سے منعقد کی گئی۔ جس میں لندن سے تعلق رکھنے والے شہریوں آغا خان یونیورسٹی کے اساتذہ اور طالب علموں نے بھی شرکت کی۔ وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ نے مزید کہا کہ جنرل ضیاءالحق کے دور میں سندھ میں بعض انگوٹھہ چھاپ اساتذہ بھی بھرتی کیئے گئے تھے جو جعلی ڈگریوں پر بھرتی ہوئے تھے اور انہوں نے سندھ کی تعلیم کا بیڑہ غرق کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے آئی بی اے کے ذریعے پچاس ہزار اساتذہ مکمل میرٹ پر بھرتی کیئے ہیں یہ تمام اساتذہ جب تعلیمی سسٹم میں داخل ہوں گے تو بہتر اور معیاری تعلیم فراہم کریں گے۔ تقریب میں سندھی کمیونٹی سے وابستہ اہم شخصیات اور مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے آغا خان یونیورسٹی کے طلبہ اور طالبات نے شرکت کی۔ جنہوں نے وزیر ثقافت سندھ سید سردار شاہ سے مختلف نوعیت کے سوالات کیئے۔ تقریب سے سندھ کے وزیر اقلیتی امور گیان چند ایسرانی۔ انڈس ایجوکیشن فائونڈیشن انٹر نیشنل کے صدر امیر ابڑو۔ آواز اردو لندن کے اکرم کے کے۔ پیپلز پارٹی لندن کے رہنما محسن باری اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ تقریب کے آخر وزیر تعلیم نے اپنی سندھی اور اردو شاعری بھی سنائی جس پر تقریب کے شرکاء نے ان کو زبردست داد بھی دی۔