کراچی (نمائندہ خصوصی )وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بروز ہفتہ لاڑکانہ-سہیون (ایل ایس) سمیت مختلف حفاظتی بندوں کے پشتوں کا فضائی معائنہ کرتے ہوئے کہا کہ پشتے اتنے کمزور نہیں مگر ناگزیر حالت میں ہیں، امید ہے کہ ماہرین آبپاشی اور ضلعی انتظامیہ اپنی مسلسل کوششوں سے انہیں محفوظ رکھ پائیں گے۔
وزیر اعلیٰ سندھ صوبائی وزیر تیمور تالپور کے ہمراہ سہیون گئے جہاں انہوں نے منچھر کنٹیننگ (ایم سی) بند، ایم این وی بند، جوہی برانچ اور دریائے سندھ کے ایل ایس بند سمیت مختلف پشتوں کا فضائی معائنہ کیا۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ یہ پشتے اتنے کمزور نہیں اور ایریگیشن انجینئر ز کی نگرانی میں ان کی مضبوطی پر دن رات کام کیا جارہا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ان کی کوششوں سے سہیون، میہڑ، جوہی، دادو اور لاڑکانہ محفوظ رہیں گے۔مراد علی شاہ نے کہا کہ ہفتہ کو منچھر جھیل کی سطح 122.75 آر ایل ریکارڈ کی گئی ہے
ایم سی بند کے نام سے مشہور اس کے پشتے کی سطح 128 آر ایل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جنوب کی ہوائیں لہروں کی شدت میں تیزی لارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پتھروں کی پچنگ ہے مگر ہوائوں میں شدت کے باعث لہریں بن رہی ہیں، اس لیے پچنگ کے لیے مزید پتھروں کی ضرورت ہے اور لہروں کی شدت میں کمی لانےکے لیے پتھروں کا انتظام کیا جا رہا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ منچھر میں پانی کے مسلسل بہاؤ سے اس کا پھیلاؤ 130 مربع کلومیٹر تک بڑھ گیا ہے۔ 2010 میں منچھر ٹوٹ گیا تھا جب اس کی سطح 121.65 RL تک پہنچ گئی تھی لیکن پھر مرمت اور مضبوطی کے کام کے سبب یہ اس وقت122.75پر بھی برقرار اور قائم ہے جو 1.1 فٹ زیادہ ہے ۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ اس وقت منچھر کا 16,000 کیوسک دریائے سندھ میں بہہ رہا ہے لیکن صورتحال اس وقت بہتر ہوگی جب منچھر کا 30,000 سے 40,000 کیوسک پانی دریائے سندھ میں گرنا شروع دے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ جب گڈو اور سکھر میں پانی کی سطح 300,000 کیوسک تک آجائے گی تو سکھر بیراج کے گیٹ بند کر دیے جائیں گے تاکہ منچھر کا پانی دریا میں چھوڑا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت سکھر بیراج 559,998 کیوسک کی رفتار سے بہہ رہا ہے اس لیے منچھر کا پانی زیادہ مقدار میں دریائے سندھ میں گر نہیں پارہا ۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ منچھر کو ریلیف کٹ دینے کا کوئی فائدہ نہیں کیونکہ اس کا پانی دریائے سندھ میں جانے کے بجائے علاقے میں ایک اور جھیل بن جائے گا، اس لیے مناسب ہے کہ دریا کی سطح کم ہونے کا انتظار کیا جائے۔ ہمیں ایم سی بند کو مضبوط کرنا ہے۔مراد علی شاہ نے جوہی برانچ اور ایل ایس بند کا فضائی جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ کے این شاہ ڈوب گیا ہے
لیکن دادو کو بچانے کے لیے جوہی برانچ میں کسی بھی قسم کی خرابی سے بچنے کے لیے مناسب نگرانی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مہڑ کا رنگ بند کمزور ہے لیکن اتنا کمزور نہیں کہ اس میں شگاف پڑ سکے۔ انہوں نے کہا کہ آبپاشی کے ماہرین میہڑ اور جوہی کے تحفظ کے لیے رنگ بند کو مزید مضبوط بنانے پر کام کر رہے ہیں۔