اسلام آباد (نمائندہ خصوصی )عالمی ادارہ برائے خوارک کے سربراہ کرس کیئے (Mr. Chris Kaye) نے چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی سے پارلیمنٹ ہاؤس میں ملاقات کی۔ ملاقات میں ورلڈ فوڈ پروگرام کے پاکستان کے مختلف علاقوں خصوصاً بلوچستان میں جاری منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ادارے کے سربراہ نے چیئرمین سینیٹ کو ڈبلیو ایف پی کے منصوبوں پر بریفنگ دی۔ سربراہ ڈبلیو ایف پی نے چیئرمین سینیٹ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ احساس پروگرام کے ساتھ اشتراک میں پاکستان کے مختلف علاقوں میں منصوبوں پر کام کر رہے ہیں اور ترکی کی فلاحی تنظیم کے ساتھ مل کر بلوچستان کے علاقے چاغی میں راشن کی تقسیم اور فلاحی کام جاری ہیں۔
چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے کہا کہ ورلڈ فوڈ پروگرام کی پسماندہ طبقات تک خوراک پہنچانے کی کاوشیں لائق تحسین ہیں اور پاکستان کے دور افتادہ علاقوں میں غذائی قلت اور پسماندگی کے باعث مسائل درپیش ہیں تاہم حکومت کے ساتھ اشتراک میں ایسے منصوبوں سے مشکلات میں کمی آئے گی۔ بلوچستان کے اکثر علاقے بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے خشک سالی کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت فلاحی اداروں اور عالمی تنظیموں کے ساتھ مل کر ایسے علاقوں کی عوام کی مشکلات کم کرنے کیلئے کوشاں ہے اور غذائی قلت اور موسمیاتی تبدیلی کے باعث دور افتادہ علاقوں میں مسائل پیدا ہو رہے ہیں ان حالات کا مقابلہ کرنے کیلئے مقامی سطح پر کام کرنے والی فلاحی تنظیموں کا استعداد کار بڑھانا انتہائی اہم ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ غذائی قلت اور موسمیاتی تبدیلی عالمی چیلنج کے طور پر سامنے آ رہے ہیں اور ان پر قابو پانے کیلئے عالمی سطح پر کوششیں کرنی ہو نگی اور پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہونے والے ممالک کی فہرست میں شامل ہے جسکا حل مل کر ڈھونڈنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی ادارہ برائے خوارک ان مسائل سے بخوبی آگاہ ہے اور اس پر قابو پانے کیلئے اپنی ہر ممکن معاونت فراہم کر رہا ہے۔
چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے کہا کہ کرونا وبا ء نے پاکستان اور عالمی سطح پر معاشی مسائل پیدا کئے جس سے بڑی تعداد میں عوام غذائی قلت اور خوراک سے متعلق عدم تحفظ کا شکار ہوئے ہیں اور ان کٹھن حالات میں حکومت پاکستان نے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے مختلف اقدامات اٹھائے ہیں۔ چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے عالمی ادارہ برائے خوارک کے سربراہ کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی اور دور دراز علاقوں میں فلاحی کام مزید تیز کرنے پر زور بھی دیا۔ انہوں نے کہا کہ چاغی کیلئے خصوصی پیکج کے تحت منصوبے شروع کئے جائیں تا کہ وہاں کی عوام کو ریلیف فراہم ہو سکے۔