لاہور(بیورورپورٹ )
امیر سراج الحق کی اپیل پر مہنگائی،بیروزگاری اور سودی نظام کے خلاف ملک گیریوم احتجاج کی اپیل کے سلسلے میں اتوار کو جماعت اسلامی کے تحت کراچی، لاہور،پشاور، ملتان،گوجرانوالہ، مینگورہ، سوات، بونیر چارسدہ چترال لکی مروت بنوں باجوڑ لنڈی کوتل فیصل آباد سرگودھا مردان صوابی کرک سمیت تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز پر احتجاجی مظاہرے کئے گئے جن سے مرکزی، صوبائی اور ضلعی قیادت نے خطاب کیا،مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھارکھے تھے جن پر ”بجلی،گیس،پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ نامنظور،آئی ایم ایف کی معاشی دہشتگردی نامنظور،آئی ایم ایف کی غلامی نا منظور کے نعرے درج تھے۔اس سلسلے میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے بونیر، سیکرٹری جنرل امیر العظیم اور ذکر اللہ مجاہد نے لاہور، حافظ نعیم الرحمان نے کراچی، عتیق الرحمان نے پشاور،جاوید قصوری نے سیالکوٹ ڈاکٹر طارق سلیم نے گجرات میں بڑے احتجاجی مظاہروں اور جلسوں سے خطاب کیا۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ اتحادی جماعتوں کی حکومت پی ٹی آئی کے دئیے گئے زخموں میں مزید اضافے کا باعث بن رہی ہے عوام کو مرہم کی امید دلائی اور نمک پاشی شروع کر دی گئی نااہل حکمرانوں کی وجہ سے ملک 75 سالوں سے آئی ایم ایف کی معاشی دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے پی ٹی آئی کی حکومت نے ریکارڈ قرضوں کے ساتھ تمام ریکارڈ توڑ دئیے اتحادی جماعتوں کی حکومت اب تک اسی کا تسلسل ثابت ہو رہی ہے حکمران نئے ہوں یا پرانے،عوام کے لیے پیٹرول، بجلی کی قیمتوں میں اضافہ اور لوڈشیڈنگ کا عذاب یکساں ہے وزیراعظم کا ہر گھرانے کو دو ہزار روپے دینے کا اعلان قوم کے ساتھ مذاق ہے 22 کروڑ عوام کو مہنگائی کے سمندر میں غرق کر دیا گیا ہے عام آدمی کے لیے دو وقت کی روٹی پوری کرنا مشکل ہو گیا مہنگائی، بے روزگاری نے عوام کو مفلوک الحال بنادیاہے۔ حکمران ٹھنڈے کمروں میں بیٹھ کر عوام کو خوشحال بنانے کے جو بیانیے دے رہے ہیں،وہ سفید جھوٹ ہے۔ وزیراعظم نے بائیس کروڑ عوام کو در اصل دائیں دکھ کر بائیں ماری ہے۔ملک میں وسائل کا نہیں بلکہ حکمرانوں کی اہلیت، صلاحیت اور وژن کا شارٹ فال ہے۔ایک بار پھر ثابت ہو رہا ہے کہ مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی کے پاس کوئی انقلابی ایجنڈا نہیں جماعت اسلامی ہر محاذ پر عوام کا مقدمہ لڑے گی اور عوامی تائید کے ذریعے حکومت کو ایسے اقدامات کو واپس لینے پر مجبور کرے گی۔جماعت اسلامی کو اللہ تعالیٰ نے موقع دیا تو وہ ملک کے عوام کو سودی نظام، آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک سے نجات دلائے گی۔ غریب طبقے کے لیے آٹا، گھی، چینی، دالوں پر تیس فیصد سبسڈی دے گی ان خیالات کا اظہار انہوں نے بونیر میں مہنگائی کے خلاف احتجاجی جلسے اور ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی کے پی عبدالواسع اور امیر ضلع بونیر محمد حلیم باچا بھی موجود تھے۔
ٍ امیر جماعت نے کہا کہ حکومت نے غریب عوام کو مہنگائی و بے روزگاری کی زنجیر میں باندھ کر لوڈشیڈنگ کے عذاب میں مبتلا کر دیا۔ بجلی، گیس، پٹرول کے بعدکھانے پینے کی اشیاء میں ہونے والا اضافہ حکمرانوں کی کچھ دنوں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ مافیاز کو نوازنے کا سلسلہ تاحال عروج پر ہے،آئی ایم ایف کی ایماء پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ملکی تاریخ کا سب سے بڑا یک مشت اضافہ مسترد کرتے ہیں اسی طرح بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافے کی بات کی جا رہی ہے جو قابل قبول نہیں ہو گا اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں مزید اضافے سے ان ظالم حکمرانوں نے عوام کے منہ سے روٹی کا نوالہ تک چھین لیا ہے حکومت قیمتوں میں اضافے کو فوری واپس لینے کا اعلان کرئے اشیاء ضروریہ عام آدمی کی پہنچ سے دور ہو گئی ہیں ان کی قیمتوں کو 2018 کی قیمت پر واپس لایا جائے۔
سراج الحق نے کہا کہ وفاقی شرعی عدالت نے سود کے خلاف دو ٹوک فیصلہ دیا ہے اور حکومت کو بتایا ہے کہ سود کی مختلف ناموں کے ساتھ جتنی شکلیں ہیں ان کو فوری بند کر نا ہوگا۔اگر حکومت نے سود فری بجٹ پیش نہ کیا اور سود کے خاتمے میں پیش رفت نہ کی تو 22 کروڑ عوام اس کو برداشت نہیں کرئے گی اللہ کے خلاف جنگ کو اب ختم ہونا ہو گا ملک کے معاشی مسائل کو اسلامی معاشی قوانین کے ذریعہ ختم کیا جا سکتا ہے