مٹیاری(نمائندہ خصوصی )وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت بھٹ شاہ ریسٹ ہائوس میں اجلاس منعقد ہوا,
اجلاس میں صوبائی وزیرناصر شاہ ، مکیش چاولہ، ایڈوائزر رسول بخش چانڈیو، سينیٹر محمد علی شاہ جاموٹ، مخدوم فخرالزمان، ایم این اے شگفتہ جمانی اور دیگر نے شرکت کی. وزیراعلیٰ سندھ نے متعلقہ انتظامیہ کو کیمپس میں موجود متاثرین کو کھانا اور دیگر بنیادی سھولیات فراہم کرنے کی بھی ھدایت کی اس موقع پر ڈپٹی کمشنر مٹیاری محمد عدنان راشد نے وزیر اعلیٰ سندہ کو بارشوں سے ہونے والے نقصانات کےحوالے سے تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ
مٹیاری ضلع میں 144 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ
بارشوں کے سبب 20 ہزار افراد نقل مکانی کرچکے ہیں انہوں نے بتایا کہ
مٹیاری ، ہالا اور سعید آباد میں 73 ریلیف کیمپوں میں 7 ہزار 304 متاثرین کو منتقل کیا جاچکاہے
ڈی سی مٹیاری نے بتایا کہ بارشوں سے 2 اموات ہوئی ہیں اور بہت سے لوگ زخمی ہوئےہیں جبکہ برسات متاثرین کو خیمے، مچھر دانیاں، راشن کے علاوہ تیار کھانا بھی فراہم کیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ
ضلع میں خریف کی ایک لاکھ52 ہزار 520 کی تیار فصل کا 90 فیصد حصہ تباہ ہوچکا ہے اور بارشوں سے 203 جانور مر گئے، آبادگاروں اور مویشی پالنے والوں کا بڑا نقصان ہوا ہے، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاھ نے ڈی سی کو بارشوں مین ہونے والے نقصانات کے ازالے کیلئے جامع رپورٹ پیش کرنے کی ھدایت کی، وزیراعلیٰ سندھ نے ایڈوائزر ری ہیبلیٹیشن رسول بخش چانڈیو کو مٹیاری میں خیمےاور راشن بیگ مہیا کرنے کی ھدایت کی. اجلاس میں ضلع کے مقامی پیپلزپارٹی قیادت اور نمائندوں نے وزیراعلیٰ سندھ نے عوام کے مسائل سے بھی آگاہ کیا
وزیراعلیٰ سندھ کا پی ڈی ایم اے، لوکل باڈیز اور ضلعی انتظامیہ کو زیر آب علاقوں سے پانی کی نکاسی کرنے کی ہدایت کی، وزیراعلیٰ سندھ نے ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن اور متعلقہ اداروں کو بھی ہدایت کی کہ اب جو بھی نئے روڈ تعمیر کیے جائیں اُس کے ساتھ ڈرنیج سسٹم ضرور بنائیں تاکہ آئندہ بارشوں سے ہونیوالے نقصانات کو کم سے کم کیا جا سکے.بعد ازاں بھٹ شاھ میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ میں بارشوں کے نقصانات اور متاثرین سے ملنے کے لیے کل سے نکلا ہوں، کل سے 6 اضلاع کا دورہ کیا ہے جبکہ آج بھی بیشتر اضلاع کا دورہ کررہا ہوں۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ شدید بارشوں نے عوام کو مشکلات میں ڈال دیا ہے اور مصیبت کی اس گھڑی میں سندھ حکومت اپنی عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ میں نے آج مٹیاری ڈسٹرکٹ کو آفت زدہ قرار دیا ہے جو متاثرین کیمپس میں موجود ہیں ان کو سہولیات مہیا کررہے ہیں، نقصانات کا جائزہ لے کر وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر عوام کو معاوضہ دیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ جیسے ہی بارشیں ختم ہوں گی ہم انفرااسٹرکچر کی مرمت کا کام شروع کردیں گے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہمارے شہروں کی نکاسی کاسسٹم 30 سے 40 ملی میٹر کا ہے لیکن بارشیں 300 ملی میٹر ہوں گی تو نکاسی میں وقت لگے گا، اب موسمیاتی تبدیلیوں کے پیش نظر ہمیں اپنے نظام کو بہتر کرنا ہوگا ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ حکومت نے 3 دن پہلے اجلاس منعقد کیا تھا، اب دوبارہ الیکشن کمیشن کے ساتھ اجلاس ہوگا، الیکشن کرنے کے حوالے سے وہی فیصلہ کریں گے۔ پی ڈی ایم اے 3000 سے زیادہ مٹیاری کوخیمے فراہم کرچکی ہے مزید 5000 دے رہے ہیں، پورے صوبے میں ایک لاکھ خیمے دے چکے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم رلیف کیمپس میں رہنے والوں کو کھانا فراہم کر رہے ہیں۔ بعد میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے واپڈا اسکارپ کالونی میں لگائے گئے رلیف کیمپ کا دورہ کیا، اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے کیمپس میں بارش متاثرین،مریضوں سے ملاقات کرکے مسائل سنے اور انتظامیہ کو متاثرین کا ہر طرح سے خیال رکھنے کے احکامات جاری کئے.