کراچی( بیورو رپورٹ )
گزشتہ روز بےنظیر بھٹو یونیورسٹی نواب شاہ میں دوران پیپر کاتب وحی سیدنا امیر معاویہ رض اور ان کے والد محترم سیدنا ابو سفیان رض کے متعلق سوالات کو رکوانے پر حضرت علامہ غازی اورنگزیب فاروقی صاحب مرکزی صدر اہلسنت والجماعت پاکستان نے زمہ داران کے ہمراہ مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہماری خاموشی اور نرمی سے ارباب اقتدار اور اصحاب رسول کے گستاخ غلط فائدہ اٹھا رہے ہیں،کیا بےنظیر بھٹو یونیورسٹی ایک اقلیت اسلام دشمن اور پاکستان دشمن فرقے اہلتشیع کی ہے،کاتب وحی سیدنا امیر معاویہ رض اور حضرت ابوسفیان رض کے متعلق سوالات کو رکوانے والے افراد کون تھے،اور پھر ان سوالات پر احتجاج کرکے یونیورسٹی انتظامیہ کو بلیک میل کرنے والے کون ہیں،ان پر انسداد دہشت گردی کی دفعات لگا کر گستاخی کی ایف آئی آر کاٹی جائے،ایک طرف ملک میں سیاسی بھونچال ہے،دوسری جانب پاکستان دشمن طبقہ ایسی گری حرکتیں کرکے امن کو سبوتاژ کرنے پر تلا ہوا ہے،۔۔
اب مزید ہم ایسی صورتحال برداشت نہیں کریں گئے،اگر حضرت امیر معاویہ رض اور حضرت ابوسفیان رض کی بابت آئندہ پیپر میں سوالات رکوانے والوں پر دہشت گردی کی دفعات لگاتے ہوئے ایف آئی آر کاٹ کرگرفتار نہیں کیا گیا،تو اس گستاخی کے خلاف ہمارا اگلا قدم انتہائی سخت ہو گا، ہم اصحاب رسول کی گستاخی برداشت کرنے کو بلکل بھی تیار نہیں ہیں،ہمیں جس حد تک جانا پڑا ہم جائیں گئے لیکن اس گستاخی پر کسی صورت کوئی کمپرومائز نہیں کریں گئے،ہم سندھ حکومت کو تین دن کا الٹی میٹیم دیتے ہیں کہ سوالات رکوانے والے اور پھر آئندہ انتظامیہ یونیورسٹی کو کاتب وحی سیدنا امیر معاویہ رض اور حضرت ابوسفیان رض کے حوالے سے سوالات نہ دینے پر مجبور کرنے والوں پر دہشت گردی کی دفعات لگا کر ایف آئی آر کاٹی جائے اور فی الفور گرفتار کیا جائے،۔۔۔۔اگر انہیں گرفتار نہیں کیا گیا تو اس کے بعد ہم اپنا اگلا لائحہ طے کیا جائے گا