کراچی( بیورو رپورٹ) الیکشن کمشنر سندھ کی جانب سے سیاسی جماعت کی جانب سے لگائے گئے الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ تمام پریزائیڈنگ افسران سرکاری ملازم ہیں اور ان کی تعیناتی قانون کے مطابق کی گئی ہے۔اتوارکو کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقے این اے 245 کراچی میں ہونے والے ضمنی انتخاب کے موقع پر سیاسی جماعت کے سربراہ کی طرف سے لگائے گئے الزام پر الیکشن کمیشن سندھ کی جانب سے شدید تردید کی گئی ہے۔
اپنے بیان میں چیف الیکشن کمشنر سندھ اعجاز انور چوہان نے کہاکہ ایم کیو ایم کے کارکنوں کو پریزائیڈنگ آفیسرز لگانے کا بیان سراسر غلط اور بے بنیاد ہے۔انہوں نے کہا کہ تمام پریزائیڈنگ افسران سرکاری ملازم ہیں، اور ان کی تعیناتی قانون کے مطابق کی گئی ہے۔واضح رہے کہ پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ اور سابق میئر کراچی مصطفی کمال کی جانب سے الزام عائد کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ شہباز حکومت چلانے کیلئے کراچی کو ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی کے پاس گرودی رکھ دیا گیا ہے، ایم کیو ایم کے کارکنوں کو پریزائیڈنگ آفیسر بنا دیا گیا ہے۔مصطفی کمال نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ایم کیو ایم کے حق میں اپنا امیدوار دستبردار کردیا، پولیس والے مہاجرماں بہنوں سے بدتمیزیاں کر رہے ہیں، نومبر میں اہم فیصلے ہونے ہیں،اس لئے کھلی چھوٹ دی ہوئی ہے۔
پی ایس پی سربراہ نے پیش گوئی کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیوایم والوں کا ہنی مون ٹائم نومبر تک ہے، ایم کیو ایم پیپلز پارٹی کے ذریعے ہمارے کارکنوں کو اٹھوا رہی ہے۔ ہم مطالبے کرتے ہیں کہ فی الفور ہمارے کارکنوں کو رہا کیا جائے۔مصطفی کمال کے مطابق ابھی فیصلے کر کے شہر کو ایم کیو ایم اور پی پی سے آزاد کرایا جائے۔ دسمبر میں شدید سردی پڑیگی،اچھل کود کرنے والے ساکت ہوجائیں گے۔ ہم اخلاقی طور پر یہ الیکشن جیت چکے ہیں۔