اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی)پاکستان نے بھارت کی جانب سے حالیہ دہشت گردی سے متعلق ان جھوٹے دعووں کو سختی سے مسترد کردیا ہے جس میں کچھ الگ الگ مبینہ واقعات کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جا رہا ہے اور ان واقعات کو بھارت کے خلاف نام نہاد دہشت گردی کی سازش کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کے خلاف منظم دہشت گردی کے بیانیے کو آگے بڑھانے کے لیے، بھارتی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ بھارت نے پاکستانی واٹس ایپ نمبر سے ایک پیغام کا سراغ لگایا اور ساتھ ہی مہاراشٹر میں ہتھیاروں سے بھری ایک خالی کشتی کو قبضے میں لیا۔دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارتی میڈیا نے دھوکہ دہی کے ساتھ ان کو نام نہادممبئی طرز کے حملے کی منصوبہ بندی سے متعلق مضحکہ خیز دعوو¿ں سے جوڑنے کی کوشش کی۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ اس کے علاوہ، بھارتی میڈیا نے یہ بھی رپورٹ کیا بھارتی انٹیلی جنس اور سرحدی فورسز راجوری سے متصل سرحدوں پر سرحد پار سے ممکنہ دراندازی کی کوششوں کے خلاف ہائی الرٹ پر تھیں۔وزارت خارجہ نے کہا کہ یہ سب کچھ پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے مذموم بھارتی کوششوں اور منصوبوں کا تسلسل ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ہم ان الزامات اور بھارتی سازشوں کو واضح اور دو ٹوک انداز میں مسترد کرتے ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ یہ شرارتی بھارتی پراپیگنڈہ مہم اور پاکستان کے خلاف بے بنیاد الزامات بھارت کی اس مایوسی کی وجہ اس کی مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشمیری عوام کے عزم کو توڑنے میں ناکامی ہے۔
دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کو نشانہ بنانے اور اس کے سیاسی اور معاشی مفادات کو منفی طور پر متاثر کرنے کےلئے فالس فلیگ ایکٹیوٹی کے امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا جب کہ بھارتی پروپیگنڈا اسی جانب اشارہ کر رہا ہے۔پاکستان نے کہا کہ بھارت کو یہ بات تسلیم کرنی چاہیے کہ اس کا کوئی بھی جھوٹا پروپیگنڈہ پاکستان کو کشمیری عوام کے خلاف بھارتی مظالم، فوجی محاصرے، طاقت کے اندھا دھند استعمال، ماورائے عدالت قتل، کشمیری رہنماوں اور نوجوانوں کی قید، میڈیا اور انسانی حقوق کے خلاف کریک ڈاون کو بے نقاب کرنے سے نہیں روک سکتا۔دفتر خارجہ نے بھارت کے تازہ ترین الزامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھارت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ دوبارہ کوئی غلطی نہ کرے۔بیان میں کہا گیا کہ پاکستان چوکس اور پرعزم ہے اور کسی بھی مہم جوئی کا موثر جواب دینے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے جیسا کہ فروری 2019 میں بھارت کے غیر ذمہ دارانہ اقدام کے جواب میں واضح طور پر ظاہر ہوا تھا۔دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان عالمی برادری سے اس حقیقت کا بھی فوری نوٹس لینے کی اپیل کرتا ہے کہ بھارت اپنے مذموم عزائم کو آگے بڑھانے کے لیے ایک بار پھر فالس فلیگ کے طریقوں کا سہارا لے رہا ہے، بھارتی اقدامات کے خطے میں امن و سلامتی پر سنگین اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔پاکستان نے کہا کہ عالمی برادری کو بھارت پر ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے پر زور دینا چاہیے۔بیان میں کہا گیا کہ بھارت سے انسانی حقوق اور عالمی قانون کی سنگین ورزیوں کے لیے بھی جوابدہ لینا چاہیے۔دفتر خارجہ نے کہاکہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن، استحکام اور خوشحالی کا حصول جموں و کشمیر کے دیرینہ تنازع کے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق پرامن حل پر منحصر ہے۔