اسلام آباد(اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے ملکی فلمی صنعت کو ریلیف دینے کے لئے فلم اینڈ کلچر پالیسی 2018 کی بحالی کا بڑا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلم وثقافت کے سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد مرتب کردہ تجاویز کو بجٹ کا حصہ بنایا جائے گا، اس حوالہ سے جلد سفارشات تیار کرکے وزیراعظم کو پیش کریں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جس نے ہفتہ کو یہاں ان سے ملاقات کی۔ وفد میں شیخ امجد رشید، پیر سعد، سید نور، ساتش آنند اور بدر اکرام شامل تھے۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ پنجابی فلم ہماراقیمتی اثاثہ ہے جس پر اس وقت جمود طاری ہے، اس میں پھر جان ڈالیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بچوں کے لئے تیار ہونے والے مواد پر خصوصی رعایت دیں گے تاکہ بچوں کے لئے بہترین فل میں ، کارٹون، ڈرامے، کہانیاں اور تعلیم و تربیت سے متعلق پروگراموں کی حوصلہ افزائی ہو۔
انہوں نے کہا کہ فلم کو صنعت کا درجہ دے رہے ہیں ، صنعت کے طور پر اس شعبے کو رعایت دیں گے، فلموں کی کہانی، معیار، ٹیکنالوجی بہتر بنانا اس قومی پالیسی کا حصہ ہے، اس کے علاوہ اس میں سینما گھرو ں کی بحالی، نئے سینما گھروں کی تعمیر اور فنکاروں کے لئے مراعات شامل ہیں ۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ عوام کو تفریح کی فراہمی کے لئے ٹکٹ کی قیمت کم، شوٹنگ کے لئے اجازت ناموں کو آسان بنائیں گے، فلم، ڈرامہ، سٹیج اور فنون لطیفہ پاکستان کے عالمی امیج کو بہتر بنانے میں کلیدی کردار ادا کرسکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عدم برداشت، انتشارہمارے معاشرے میں نہیں تھی، یہ پیدا کی گئی ،اسے ختم کرنا ہے، فلم، ڈرامہ اور فنون لطیفہ معاشرے کی ادبی، اخلاقی، تہذیبی اور علمی وروایتی زندگی ہوتے ہیں ، یہ روح زندہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ معیاری فلموں کی اس وقت بہت ضرورت ہے،اس شعبے کو ٹیکنالوجی اور جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کریں گے، پاکستانی فلموں کی ایکسپورٹ کی حوصلہ افزائی کریں گے اور مشترکہ پروڈکشن کے امکانات کو فروغ دیں گے، فلم سازی کے لئے آلات ومشینری کی درآمد میں حکومت تعاون کرے گی۔
وزیراطلاعات نے فلم انڈسٹری پر عائد ود ہولڈنگ ٹیکس کے خاتمہ کے مطالبے پر غور کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن کے وفد نے وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب کو فلمی صنعت کی بحالی کے بارے میں اقدامات سے آگاہ کیا۔
وفاقی وزیر اطلاعات یقین دہانی کرائی کہ فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن کے مطالبات، مسائل اور ان کے حل کے لئے مل کر کام کیا جائے گا۔