(تحریر اے فاروقی ٹھٹھ)
وادی مہران سندھ کا عظیم سپوت خیرپور کی سرزمین پر اپنے علم ، فہم ، روب دبدبہ میں اپنی پہچان رکھنے والی شخصیت دنیا جسے علامہ علی شیر حیدری کے نام سے جانتی ہے ، علم عمل فراست کا چمکتا دھمکتا آفتاب چانڈیہ قوم سے جانوری قبیلہ کا چشم و چراغ خوبصورت بھاری بھرکم کالی دستار میں چمکتا منور چہرہ ، شیر کی طرح گرجدار آواز فنافی الصحابہ ، مشن حق نواز کا پاسدار ، صحابہ کی سپاہ کا سرپرست مشن صحابہ کا اسیر قید و بند میں قرآن کریم کا بننے والا حافظ ، اسٹیج کی زینت ، نکتہ دان ، مقرر ، منطق ، فلسفہ اور معرفت میں اپنی مثال آپ ، تصور بدہی و تصور نظری کی شاندار جھلک ، علی کا شیر ، علامہ علی شیر حیدری جسے سعودیہ کے علمی میدان میں شہسواروں نے جانا ، جسے ہند کے علماء نے پہچانا ، جو افریقہ ، بنگلہ دیش ، برھنگم برطانیہ کے کے علماء میں اپنی علمی حیثیت منوا چکا تھا ، سندھ کا عظیم سپوت جس کی علمی حیثیت نے سندھ کو متعارف کرایا ، جو لاکھوں لوگوں کے دلوں پر راج کرتا تھا جو سکھر کی عدالت میں جج کے سامنے ہتکڑی پہنے اصحاب کا دفاع کرتا نظر آیا ، چیف جسٹس سجاد علی شاہ کی عدالت میں مشن کاز اور دفاع اصحاب پر ایسا مدلل موقف پیش کیا کہ عدالت کے چیف آنسوں روک نہ سکا ، جس نے ایوان بالا کی سربراہی میں منعقدہ اجلاسات میں علم و فہم کے موتی بکھیرتے وزنی دلائل کے انبار لگائے ، اس عظیم ابنِ وقت حجتہ الاسلام و المسلمین فقیہ امت علامہ علی شیر حیدری کو سرخ سلام عقیدت کے پھول پیش کرتا ہوں سن دہائی میں جو عروج کی بلندیوں کو بڑھا نشتر پارک میں جسے پہلی بار سنا سندھ کی صدارت کے وقت جب آپ ٹھٹھہ/ سجاول آتے رہے دھابیجی میں جب پرچم کشائی فرمائ مرکزی سرپرست اعلیٰ بننے کے بعد شہادت سے دو سال قبل احقر کی دعوت پر شاندار پیغمبر انقلاب کانفرنس سے خطاب لاجواب فرمایا جماعتی پالیسی واضح کی مشرف اسکی وردی اور ایل ایف او جیسے سیاسی ایجنڈا پر دفاع صحابہ کو مقدم رکھا ، لال مسجد اور عظیم سانحہ پر اصحاب کے دور کے واقعات سے تشبیہ دی خطیب لال مسجد کی اس دور آشام ، خوفناک لمحات میں حکمت عملی پر دفاع کیا ، آپ نے مولانا احمد لدھیانوی کو اس دور کا تابناک مستقبل سے تشبیہ دی ، محرم الحرام اور اہل تشیع کی اضافی ناانصافیوں قانون شکنی اور آنے والے محرم کے مستقبل کو واضح کرتے ہوئے تاریخی پیشنگوئی فرمائ ، امریکہ کی پالیسی جعلی علماء بناکر مسلم امہ میں فرقہ واریت کو پھیلانے کی سازش کو عیاں کیا ، دور حاضر وقت کے سرخیل صدر اہلسنت مولنا اورنگزیب فاروقی کو اپنا بیٹا کہتے ہوئے اپنی گہری نظر سے آج کے لئے جماعتی جواں قیادت کے اہل مہر مصدق رکھا ، اگست جو اس ملک کے لئے خوشیاں لاتا ہے وہاں اسکی 17 اگست کی تاریک رات اس عظیم ولی کے لئے آخری ثابت ہوئ اپنے مشن سے وفا کرتے ہوئے دفاع صحابہ کی گرم راہ پر چلتے ہوئے پچھلے دو دن کا تاریخی الہامی خطاب کے بعد سترہ کی آخری پہر دشمن کا ترنوالہ بنکر عظیم منسب پر فائز ہوتے ہوئے جام شہادت نوش فرماگئے ، سندھ کا عظیم سپوت استاد محترم مرشد علامہ علی شیر حیدری شہید اپنے پیارے صحابہ کرام اور سیدنا علی المرتضیٰ کے پاس پہنچ گئے اللہ تعالیٰ درجات بلند فرمائے