اسلام آباد (نیٹ نیوز/ مانیٹرنگ ڈیسک):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ملک میں انفارمشن ٹیکنالوجی کو فروغ دینے، آئی ٹی کے شعبہ سے وابستہ انسانی وسائل کو فعال بنانے اور ہنرمند افرادی قوت کوبڑھانے کی ضرورت دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان فری لانسنگ کے شعبے پر توجہ دے کر بہت ترقی کرسکتا ہے۔
صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار ہفتہ کو فری لانس فیسٹ سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ فری لانسنگ میں نوجوان نسل کیلئے آگے بڑھنے کے بے پناہ مواقع موجود ہیں، دنیا کے کئی ملکوں نے آئی ٹی کے شعبہ کی بدولت ترقی کی منازل طے کی ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ دنیا میں فری لانسرز کی بہت ضرورت ہے، حکومت کو فری لانسرز کیلئے رقوم کی وصولی کے حوالے سے پلیٹ فارم مہیا کرنا چاہئے۔
صدر مملکت نے کہا کہ انٹرنیٹ نے مڈل مین کے کردار کو ختم کردیا ہے، پاکستان میں آئی ٹی پر کوئی ٹیکس نہیں ہے، انہوں نے آئی ٹی کے شعبہ سے وابستہ افراد پر زور دیا کہ وہ اس شعبہ سے حاصل ہونے والی آمدن کو پاکستان لائیں اور اسے اپنے کاروبار کو وسعت دینے کے لئے استعمال کریں۔ صدر نے کہاکہ آئی ٹی کے شعبہ میں سرمایہ کاری کے نتائج فوری طورپر برآمد ہورہے ہیں، اس لئے ضروری ہے کہ ملک میں آئی ٹی کے انسانی وسائل کو فعال بنایا جائے اور ان کے سکل سیٹس کوبڑھانے کیلئے بھرپور اقدامت کئے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ آئی ٹی کے فری لانسرز کے لئے ملک اور بیرون ملک بہترین مواقع پیدا ہورہے ہیں، حکومت کو انہیں سہولت پیدا کرنے کے لئے اقدامات کرنا چاہیے۔ صدر مملکت نے کہا کہ سکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن (ایس ای سی پی)، سٹیٹ بینک اور پی ٹی اے کا اس میں بڑا اہم کردار ہے، وزارت انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی نے ملک میں آئی ٹی کے فروغ اور اس کی ترقی کے لئے بہترین کام کیا ہے
انہوں نے کہا کہ پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کاکام ہے کہ وہ پاکستان میں فری لانسنگ کے شعبے کی ترقی کے لئے راستوں کا تعین کرے۔ صدر مملکت نے نوجوانوں سے کہا کہ وہ آئی ٹی کے شعبہ میں اپنے ہنر بہتر بنانے کے لئے کام کریں، ملک میں فری لانسنگ میں نوجوانوں کیلئے آگے بڑھنے کے زبردست مواقع ہیں اور پاکستان فری لانسنگ کے شعبے پر توجہ دے کر مستقبل میں بہت ترقی کرسکتا ہے۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ڈیجیٹل سکلز پروگرام بھی فری لانسرز کی تربیت میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے، اس پروگرام سے6 ماہ میں 24 لاکھ افراد مستفید ہوئے ہیں، اس پروگرام میں مڈل سے لیکر پی ایچ ڈی تک کے لوگوں نے حصہ لیا اور بڑی تعداد میں شریک ہونے والے افراد نے اس کے امتحان میں کامیابی حاصل کی۔ فری لانسنگ سے وابستہ افراد پاکستان اور ملک سے باہر بھی روزگار کمانے کے قابل ہو جاتے ہیں، پاکستان میں رہتے ہوئے بیرون ملک کام کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کم تعلیم یافتہ افراد بھی آئی ٹی کے شعبہ میں ہنرمند ہوکر روزگار کما سکتے ہیں، ہماری خواتین کے لئے بھی بے پناہ مواقع ہیں، اس شعبہ میں ہنرمند خواتین گھر بیٹھے روزگار کمارہی ہیں جس کی ہم حوصلہ افزائی کررہے ہیں، انٹرنیٹ کے ذریعے لیڈی ڈاکٹرز خواتین کو گھر بیٹھے مشورہ دے سکتی ہیں اور دوائیوں کے بارے میں بتا سکتی ہیں۔ فری لانسنگ سیکٹر خواتین کے لئے مواقع پیدا کررہا ہے، دنیا میں 47 کروڑ فری لانسرز ہیں جن میں ساڑھے 9 کروڑ رجسٹرڈ پلیٹ فارمز پر موجود ہیں۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان میں تقریباً 30 لاکھ فری لانسرز ہیں جن میں ہر سال 30 فیصد اضافہ ہوگا۔ انہوں نے وزارت آئی ٹی کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اس نے بہترین کام کیا ہے، آئی ٹی کی وزارت نے ملک میں اس حوالے سے مواقع کھولے ہیں، صدر کا مصنوعی ذہانت اورکمپوٹنگ کا انیشی ایٹو بھی ایک راستہ ہے جس کے ذریعے فری لانسنگ کو بہتر کیا جاسکتا ہے، پاکستان اس وقت فری لانسنگ کے حوالے سے چوتھے نمبر پر ہے، آئی ٹی میں آمدنی فوری طور پر شروع ہوتی ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ وزارت انفارمشن ٹیکنالوجی کا فری لانسنگ اور آئی ٹی کے شعبہ کی ترقی میں کلیدی کردار رہے گا