کراچی (بلدیاتی رپورٹر ) ضلع وسطی میں ناجائز تجاوزات کے خاتمے کے حوالے سے ڈپٹی کمشنر و ایڈمنسٹریٹر طحہ سلیم کی صدارت میں خصوصی اجلاس منعقد کیا گیا۔ اجلاس میں ضلع وسطی کے اسسٹنٹ کمشنرز،شعبہئ انسدادِ تجاوزات کے افسران کے علاوہ کے ایم سی، کے ڈی اے، ایس بی سی اے،رینجرز اور پولیس کے افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں طے کیا گیا کہ ضلع وسطی میں تجاوزات کے خاتمہ کے لئے سپریم کورٹ کے احکامات پر سختی عمل کیا جائے اور کسی بھی جگہ پر خصوصی طور پر برساتی نالوں اورفٹ پاتھوں پر تجاوزات کو تعمیر ہونے سے قبل ہی ختم کردیا جائے تاکہ شہر کی صورت بگاڑنے اور شہریوں کی زندگیوں کے لئے خطرہ بننے والی تجاوزات کسی صورت پنپنے نہ پائیں۔اس موقع پر یہ بھی طے کیا گیا کہ ناجائز تجاوزات کی تعمیر میں ملوّث افراد اور اُن کے پشت پناہ قبضہ مافیہ سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔
اس سلسلے ضلع وسطی کے شعبہئ انسدادِ تجاوزات کو کے۔ایم۔سی،کے ڈی اے، ایس،بی سی اے، اورقانون نافذ کرنے والے اداروں رینجرز اور پولیس کا تعاون حاصل رہے گا۔ واضح رہے کہ گذشتہ روزایمینٹی۔A-4۔ST.فیڈرل بی ایریا بلاک 19، نزد پاور ہاؤس پر قائم تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران سرکاری عملے کو قبضہ مافیہ اور تجاوزات قائم کرنے والوں کی جانب سے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا تھا تاہم قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد سے اس مسئلے سے نمٹ لیا گیا۔ مزکورہ آپریشن کی نگرانی سیکرٹری کے ڈی اے شمس الحق صدیقی،اینٹی انکروچمنٹ سیل کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جمیل احمد بلوچ اور اسسٹنٹ کمشنر گلبرگ دادن لاشاری کررہے تھے۔دوسری جانب شہر میں کئی مقامات پر عمارتوں کے گرنے کی اطلاع بھی تجاوزات قائم کرنے والوں اور شہری انتظامیہ کے لئے خطرہ کی گھنٹی ہے اس لئے ضروری ہے کہ ایسی تمام تجاوزات کو ختم کردیا جائے کہ جو عوام کی زندگی کے لئے خطرہ اور عوامی فلاہ و بہبود کے کاموں خصوصاً بارش کے پانی کی نکاسی اور کوڑے کرکٹ کی صفائی میں رکاوٹ کا سبب بنتی ہیں۔