۔۔کراچی( کامرس رپورٹر) آزادی کے مہینے میں پاکستانی معیشت بھی تیزی سے بحال ہورہی ہے، پی ایس ایکس اور کرنسی نے سب کو پیچھے چھوڑ دیا۔جولائی کے مہینے میں پاکستانی معیشت شدید بحرانی کیفیت سے دوچار تھی، جس کی وجہ سے اسٹاک مارکیٹ بھی مسلسل مندی کی زد میں رہی جبکہ پاکستانی روپے کی قدر بھی ڈالر کے مقابلے میں نئی پستیوں کی جانب گامزن رہی تاہم اگست کا مہینہ ریکوری کا ثابت ہورہا ہے جس میں اسٹاک مارکیٹ میں بھی تیزی دیکھی جارہی ہے اور ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر بھی بحال ہورہی ہے۔
پاکستانی اسٹاک مارکیٹ اور کرنسی مارکیٹ کی اگست میں اب تک کی غیر معمولی کارکردگی کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ بلوم برگ کی جانب سے اگست کے دوران دنیا کے اہم ممالک کے اسٹاک اور کرنسی مارکیٹوں کی کارکردگی کا موازنہ کیا گیا، جس میں پاکستانی اسٹاک اور کرنسی مارکیٹ کی کارکردگی پہلے نمبر پر آگئی۔بلوم برگ کے اعداد و شمار کے مطابق یکم تا 15 اگست عالمی سطح پر پاکستانی روپے کی کارکردگی(قدر بڑھنے کے لحاظ سے) 11.12 فیصد رہی جو دنیا کے کسی بھی ملک کی کرنسی کی بہتر کارکردگی میں سب سے زیادہ ہے، دوسرے نمبر پر مڈغاسکر کی کرنسی ہے جس کی کارکردگی کی شرح 5.42 فیصد اور تیسرے نمبر پر اسرائیلی کرنسی ہے جس کی کارکردگی 3.79 فیصد ہے۔اعداد و شمار کے مطابق دوسرے اور تیسرے نمبر کے ممالک کی کرنسی کی کارکردگی کو جمع بھی کیا جائے تو پاکستانی کرنسی کی قدر بڑھنے کے لحاظ سے کارکردگی دونوں ممالک سے زیادہ ہے۔اسی طرح پاکستان اسٹاک مارکیٹ کی یکم تا 15 اگست کے دوران کارکردگی بھی تمام ممالک سے بہتر رہی۔ بلوم برگ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے
اگست کے پہلے نصف کے دوران کے ایس ای 100 انڈیکس کی کارکردگی 21.58 فیصد رہی، اس کارکردگی کے ساتھ پاکستان اسٹاک مارکیٹ پہلے نمبر پر آگیا ہے جبکہ دوسرے نمبر پر سری لنکا کی اسٹاک مارکیٹ ہے جس کی کولمبو آل شیئرز انڈیکس کی کارکردگی 18.33 فیصد اور تیسرے نمبر پر برازیل اسٹاک مارکیٹ ہے جس کی کارکردگی 12.40 فیصد مثبت رہی۔ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے ریسرچ ہیڈ محمد سہیل کے مطابق ایک ماہ تک معاشی اور سیاسی لحاظ سے غیریقینی صورتحال جاری رہنے کے بعد حالات معمول پر آگئے ہیں۔بلوم برگ کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے محمد سہیل نے کہاکہ پاکستان اسٹاک اور کرنسی مارکیٹ کی اگست میں اب تک کی کارکردگی خوش آئند ہے۔معاشی ماہرین نے بتایاکہ اگست کے اگلے نصف میں بھی اسٹاک اور کرنسی مارکیٹ کی کارکردگی اچھی رہے گی۔
ڈارسن سیکیورٹیز کے محمد شہریارنے بتایاکہ مئی 2022 کے بعد پیر کو کے ایس ای 100 انڈیکس نے 43 ہزار کی نفسیاتی حد کو عبور کیا ہے جبکہ آنے والے دنوں میں پاکستان کو مختلف ممالک اور مالیاتی اداروں سے فنڈز موصول ہونے کے امکانات ہیں، جس سے پاکستان پر بیرونی دباﺅ میں کمی آئے گی، ان تمام باتوں کے زیر اثر اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان غالب رہے گا۔دوسری جانب ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری ظفر پراچہ نے بھی کہا ہے کہ انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی رسد بڑھ گئی ہے، ڈالر فروخت کرنیوالوں کا دباﺅ ہے جبکہ خریدار کم ہیں، جس کی وجہ سے ڈالر کی قدر میں کمی آرہی ہے اور امید ہے کہ یہ سلسلہ آگے بھی جاری رہے گا۔