اسلام آباد (کورٹ رپورٹر ) قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق نے عوام کو بغاوت پر اکسانے کے مقدمہ میں گرفتار پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ کے معاملہ پر دائر حکومتی درخواست پرسماعت آج (منگل )تک ملتوی کردی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکومتی درخواست پر شہباز گل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔منگل کے روز شہباز گل کا مزید جسمانی ریمانڈ لینے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ کے سامنے تین وکلا پر مشتمل حکومتی لیگل ٹیم پیش ہوئی۔ ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد بیرسٹر جہانگیر خان جدون ، اسپیشل پراسیکوٹر حسیب محمد چوہدری ایڈووکیٹ سپریم کورٹ ، راجہ رضوان عباسی ایڈوکیٹ سپریم کورٹ عدالت میں پیش ہوئے اور دلائل دیئے۔
ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد جہانگیر خان جدون کا کہنا تھا کہ شہباز گل کے بیان کا حکومت نے نوٹس لیااور مقدمہ درج کیا، شہباز گل کے بیان میں ملک کے اداروں کو نشانہ بنایا گیا، جن اداروں کے خلاف بیان دیا گیا انہوں نے ملک کے لئے بہت قربانیاں دی ہیں۔ عدالت نے ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد سے استفسار کیا کہ کیس سے متعلق بتائیں اب کس مرحلہ پر ہے؟آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ ملزم کا مزید جسمانی ریمانڈ ضروری ہے؟آپ نے مزید جسمانی ریمانڈ میں کیا کرنا ہے؟عدالت کا کہنا تھا کہ ایک حقیقت یہ ہے کہ آپ کی نظرثانی خارج ہوئی ، دوسرا جسمانی ریمانڈ ختم ہو چکا ہے۔ اس پر ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کا کہنا تھا کہ لیپ ٹاپ اور دیگر ڈیوائسز بھی نہیں ملیں وہ ریکور کرنی ہیں۔ عدالت نے سیشن کورٹ کی جانب سے جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کرنے کے خلاف حکومتی اپیل پر شہباز گل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آج (منگل)کو جواب طلب کر لیا ہے۔