کراچی(اسپورٹس رپورٹر) کراچی بائیکرز کلب کے گروپ ایڈمنز دانش شاہد ذیشان مجاہد دانش فہد کی سربراہی میں گروپ ممبران امر مہدی، عبدالرافع ، احمد ، احمر ، احسان حیدر ، طارق ، فہد ، حمزہ، سعد ، مجتبیٰ مجاہد ، طلحہ ، عمیر ، فضیل، وجاہت ،یاور چوہان ، طاہر ،زید ، زائر ،ذیشان علی، عبدالرحیم،نعمان قدیر، بابر پٹنی اور مبشر کا 14 اگست کے دن جشن آزادی منانے کے لیے ٹھٹھ میں موجود چلیہ بند اور کالا پہاڑ کا دورہ ۔ 14 اگست کی صبح 7 بجے کراچی بائیکرز کلب کے ممبران سبز ہلالی پرچم اپنی موٹر سائیکل پر لگائے
ایک ریلی کی شکل میں شاہراہِ فیصل سے نکلے اور مکمل حفاظتی اقدامات کے ساتھ اپنا سفر شروع کیا ۔ تمام ممبران نے حفاظتی اقدامات کے طور پر ہیلمٹ ، داستانے ، گھٹنے اور کہنی کے پیڈز پہن کر سفر کیا ۔ ناشتہ کیفے ریان گھارو پر کیا اور پھر دوپہر کے 12 بجے چلیہ بند پہنچے ۔
چلیہ بند کینجھر جھیل کے کنارے پر واقع ہے ۔ کینجھر جھیل کا پانی کراچی کے لیے نہروں کی شکل میں اسی چلیہ بند سے ہی چھوڑا جاتا ہے ۔ موجودہ بارشوں کے باعث چلیہ بند پر پانی کا بہاؤ بہت تیز تھا ۔
کچھ وقت چلیہ بند پر رکنے کے بعد کراچی بائیکرز کلب کے ممبران نے آگے کا سفر شروع کیا جو کالا پہاڑ کا تھا ۔چلیہ بند سے کالا پہاڑ صرف 10 کلو میٹر ہے مگر یہ 10 کلومیٹر کا سفر انتہائی کچا اور خراب ہے اور موجودہ بارشوں کے باعث یہ 10 کلومیٹر کا سفر 100 کلومیٹر کا لگنے لگتا ہے ۔ کراچی بائیکرز کلب کے ممبران ہمت دکھاتے ہوئے کچے راستوں سے گزرتے ہوئے آخر کار اہنی منزل کالا پہاڑ پر پہنچے۔
کالا پہاڑ کا مقام بھی کینجھر جھیل کے کنارے پر واقع ہے مگر دوسرے کناروں کے لہاظ سے کالا پہاڑ انتہائی خوبصورت اور ہرا بھرا ہے ۔ یہاں پر پہنچنے کے لیے کچے راستوں سے گزرنا پڑتا ہے مگر جب آپ اس مقام پر پہنچتے ہیں تو آپ کے سفر کی ساری تھکن ختم ہو جاتی ہے ۔
کالا پہاڑ پر کراچی بائیکرز کلب کے ممبران نے یوم آزادی پاکستان کا کیک کاٹا اور سب نے ملکر یکجہتی کا اظہار کیا اور کالا پہاڑ کے خوبصورت مناظر اور دلکش موسم سے لطف اندوز ہوۓ۔
کراچی بائیکرز کلب کا مقصد آج کل کے نوجوانوں کو موٹر سائیکل پر ون ویلنگ اور اوور اسپیڈنگ سے روکنا ہے اور ان نوجوانوں کو مکمل حفاظتی اقدامات کے ساتھ موٹر سائیکل پر پاکستان کی سیر کروانا ہے ۔