کراچی (رپورٹ۔۔راجہ محمد فیاض)
پاکستان کے شہر فیصل آباد کی رہنے والی خالدہ نور کو بھارت نیپال سرحد پر گرفتار کرلیا گیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق بھارتی زرائع ابلاغ نے دعوی کیا ہے ک پاکستان کے شہر فیصل آباد سے تعلق رکھنے والی
خالدہ نور اپنے عاشق سے ملنے اپنے گھر سے ہندوستان کیلئے نکلی تھی ۔ اس کے لئے وہ سب سے پہلے دبئی گئی۔ وہاں سے وہ نیپال کے کھٹمنڈو میں واقع ایک ہوٹل میں تین دن ٹھہری۔ اس کے بعد وہ نیپالی نوجوان اور اپنے عاشق کے بھائی کے ساتھ ہندوستان میں داخل ہو رہی تھی۔ پھر وہ ایس ایس بی کی گرفت میں آگئی۔ پاکستانی خاتون کو گرفتار کرکے جیل بھیجنے کا واقعہ علاقے میں موضوع بحث بنا ہوا ہے۔ یہی نہیں پاکستانی لڑکی کی محبت کی کہانی بھی لوگوں کی زبانوں پر ہے۔
نیپال سرحد سے حراست میں لی گئی پاکستانی لڑکی خالدہ نور کو پوچھ گچھ کے بعد ایس ایس بی نے آخر کار جیل بھیج دیا۔ انہیں بغیر اجازت ہندوستانی سرحد میں داخل ہونے پر جیل بھیج دیا گیا ہے۔ سیتامڑھی کی ہند – نیپال سرحد سے حراست میں لی گئی پاکستانی لڑکی خالدہ نور کو پوچھ گچھ کے بعد ایس ایس بی نے آخر کار جیل بھیج دیا۔ انہیں بغیر اجازت ہندوستانی سرحد میں داخل ہونے پر جیل بھیج دیا گیا ہے۔ بتا دیں کہ خالدہ نور کے پاس پاسپورٹ تھا، لیکن ویزا نہیں تھا۔ اس سلسلے میں پاکستانی خاتون کے خلاف سیتامڑھی کے سرسنڈ پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ قابل ذکر بات ہے کہ 8 اگست کو پاکستانی لڑکی خالدہ نور کو ایس ایس بی نے نیپال کی سرحد سیتامڑھی کے بھٹٹا موڑ سے حراست میں لیا تھا۔
اس سے پہلے نیپال کی سرحد سے ایک چینی شہری کو حراست میں لینے کے حوالے سے علاقے میں افراتفری مچ گئی تھی اور ایسے وقت میں ایک پاکستانی لڑکی کی گرفتاری سے ایک مرتبہ پھر ہندوستان اور نیپال کی سیکورٹی کو لے کر ایک بڑا سوال کھڑا ہو گیا ہے ۔ایس ایس بی کی تفتیش میں پاکستانی لڑکی کی شناخت فیصل آباد کی رہنے والی خالدہ نور کے نام سے ہوئی ہے۔ پاکستانی لڑکی سے اے ٹی ایم کارڈ، نیپالی اور پاکستانی موبائل سم برآمد ہوا ہے ۔ پاکستانی لڑکی کے ساتھ دو نوجوانوں کو بھی ایس ایس بی نے اپنی حراست میں لیا تھا ۔ بتایا جاتا ہے کہ ایک نوجوان کا تعلق حیدرآباد اور دوسرے نوجوان کا تعلق نیپال ہے۔ ایس ایس بی سبھی سے پوچھ گچھ کر رہی ہے ۔