کراچی ( بیورورپورٹ ) ماری پور ٹاؤن کا سب سے بڑا گوٹھ، بدھنی گوٹھ گندگی کا ڈھیر بن گیا۔ بارش شروع ہوئے ایک مہینہ ہوگیا لیکن گوٹھ کی دونوں بڑی سڑکوں اور گلیوں سے بارش اور گٹر کا پانی نہیں نکالا جاسکا۔ ایم سی کیاماڑی اور ایکسیئن صرف طفل تسلیاں دینے میں مصروف ۔ ذرائع کے مطابق کیاماڑی ٹاون میں مبینہ کرپشن کی وجہ سے اب ٹھیکہ داروں کو ادائیگی کے لیے پیسے نہیں ہیں جس کی وجہ سے وہ ادھار پر مزید کام کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
تفصلات کے مطابق کیاماڑی ٹاون انتظامیہ کی غفلت و لاپرواہی اور کی مبینہ کرپشن نے ہزاروں انسانوں پر مشتمل آبادی بدھنی گوٹھ کو مسائلستان بنادیا ہے۔ ٹاون انتظامیہ کی طرف سے کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے۔ حد تو یہ ہے کہ بارش کو ایک ماہ گذرگیا ہے لیکن سڑکوں اور گلیوں سے سیوریج کا پانی نہیں نکالا جاسکا ہے۔ مقامی افراد کے مطابق ایم سی کیاماڑی اسلم قاضی، اسسٹنٹ کمشنر ماری پور سب ڈویژن بشارت ماہوٹو، ایکسئین عمران کورائی اور متعلقہ یونین کمیٹی نمبر دو لال بکھر کے سیکرٹری گوٹھ کا دورہ کرکے مسئلہ فوری حل کرانے کی یقین دہانی کراچکے ہیں لیکن کئی ہفتے گذر جانے کے باوجود مسئلہ جوں کا توں موجود ہے۔ لوگوں گھروں سے نکلنا مشکل ہوگیا ہے۔ بچوں کا اسکول جانا اور مریضوں کو اسپتال لے جانا ناممکن بنادیا گیا ہے۔
بدھنی گوٹھ کے لوگوں نے علاقے کے رکن سندھ اسمبلی اور وزیراعلٰی کے مشیر لیاقت آسکانی، رکن قومی اسمبلی وفاقی وزیر قادر پٹیل سے اپیل کی ہے کہ بدھنی گوٹھ پر توجہ دیں اور مسائل حل کرانے کے احکامات جاری کریں۔ ذرائع کے مطابق کیاماڑی ٹاون میں بڑے پئمانے پر کرپشن کی وجہ سے کام بند پڑے ہیں۔ ٹھیکہ دار افسران کے کہنے پر کوئی کام کرنے کے لیے تیار نہیں۔ ان کا کہنا ہے پہلے ادائیگی کریں پھر کام ہوگا کیونکہ پرانی ادائیگیاں بھی ابھی باقی ہیں۔ جبکہ کچھ منظور نظر علاقوں میں کام کروادئے جاتے ہیں تاہم قدمی مقامی آبادیوں کو نظرانداز کیا جارہا ہے۔