کراچی (اسٹاف رپورٹر) ملی یکجہتی کونسل سندھ کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے صوبائی صدر وسابق ایم این اے اسداللہ بھٹو کی زیر قیادت دارالعلوم نعمیہ پہنچ کر ممتاز عالم دین اور سابق چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمن سے ملاقات کی، وفد نے وفاقی شرعی عدالت کے سود کیخلاف فیصلے کے حوالے سے گفتگو اور عملدرآمد کیلئے اپنا کردار ادا کرنے پر زور دیا۔ مفتی منیب الرحمن نے شرعی عدالت کے سود کیخلاف فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی ساخت سود پر قائم ہے جو لوگ بلاسود ی بنکاری کے حوالے سے کام کررہے ہیں سب سے پہلے ان کی ذہن سازی اور استقامت کے ساتھ ڈٹے رہنے کی منصوبہ بندی کی جائے وہ اس سلسلے میں وفاقی وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل سمیت ارباب واختیار جہاں موقعہ ملا ضرور متوجہ کریں گے۔ان کاکہناتھاکہ اس وقت ملک کو افراتفری ،انارکی اور تباہی کی طرف دھکیلا جارہا ہے جس پر ہر محب وطن شہری غمزدہ ہے، ملک کی ترقی وسلامتی اور عوام کو مسائل کے نجات دلانے کیلئے تمام سیاسی اسٹیک ہولڈرز کو سر جوڑ کر ذاتی مفادات سے بالا تر ہوکر قومی مفاد میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ اس موقع پر مفتی منیب الرحمن نے ملکی سلامتی،ترقی اور خیر وبرکت کیلئے خصوصی دعا بھی کروائی۔ وفد میں محمد حسین محنتی، سید عقیل انجم قادری، مولاناعبدالوحید،حشمت اللہ صدیقی،مولانا عمران احمد سلفی،حافظ امجداسلام، مجاہد چنا بھی شامل تھے۔اسداللہ بھٹو نے کہا کہ اسلام وکلمہ طیبہ کے نام سے معرض وجود میں آنے والے ملک پاکستان میں75سال کے بعد سودکے خلاف ایک بارپھرفیصلہ آیا ہے،جسے علمائے کرام تاجربرادری اورعوام الناس نے سراہا ہے دوسری طرف حکومت خاموشتماشائی بنی ہوئی ہے اورخدشہ ہے کہ وہ ایک بارپھراپیل دائرکرکے سودی نظام کو جاری رکھے۔اس لیے ہم سب کو ملکرایک طرف حکومت پردباءتودوسری طرف اس فیصلے کے حوالے سے عوام میں آگاہی پیداکریں۔