لاہور/اسلام آباد/ کراچی/ پشاور/ کوئٹہ ( نمائندگان/ایجنسیاں) نواسہ رسول حضرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ اوران کے ساتھیوں کی اسلام کی سربلندی اور حق وصداقت کے لئے میدان کربلا میں دی گئی عظیم قربانی کی یاد میں یوم عاشورآج دسویں محرم الحرام (منگل ) کے روز مذہبی عقیدت و احترام سے منایا جائے گا ،ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں، قصبوں میں ذوالجناح اور تعزیے کے جلوس برآمد ہوں گے جو اپنے روایتی راستوں سے ہوتے ہوئے دس محرم الحرام کواپنی منزل مقصود پر پہنچ کر اختتام پذیر ہوں گے جس کے بعدشام غریباں منائی جائے گی، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی طرف سے فول پروف سکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں، امن و امان کے تناظر میں پنجاب سمیت ملک کے مختلف شہروں میں آج بھی موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی اورموبائل فون سروس جزوی معطل رہے گی ،ملک بھر میں امن وامان کو یقینی بنانے کی غرض سے پولیس کے ساتھ پاک فوج ، رینجرز اور ایف سی کے دستے بھی حفاظتی ڈیوٹیوں پر تعینات ہیں ۔پنجاب حکومت نے یوم عاشور کے موقع پر جلوسوں کی فول پروف سکیورٹی کے انتظامات کئے ہیں
جلوسوں کے روٹس اور حساس مقامات پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہیں ۔صوبائی، ڈویڑن، ضلع اور تحصیل کی سطح پر کنٹرول رومز قائم ہیں جبکہ جلوسوں کی سکیورٹی یقینی بنانے کیلئے 4 درجاتی حصار بنائے گئے ہیں۔اس کے ساتھ سی سی ٹی وی کیمروں، جنریٹرز، لائٹس، واک تھرو گیٹس، میٹل ڈیٹیکٹرز اور دیگرآلات کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ صوبائی محکمہ داخلہ کی جانب سے محرم الحرام کے دوران امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے کیلئے دفعہ 144کے تحت ماسوائے عزاداری مجالس اور ماتمی جلوسوں کے پانچ یا پانچ سے زائد افراد کے اجتماع جبکہ ضلعی انتظامیہ کی اجازت یا لائسنس کے بغیر ماتمی جلوس نکالنے ، عزاداری مجالس کے انعقاداورجلوسوں کے راستے پر واقع عمارتوں کے اوپر کسی قسم کی مورچہ بندی پر پابندی عائد ہے ۔دسویں محرم الحرام کے موقع پر صوبہ بھر سمیت ملک کے مختلف شہرو میں ڈبل سواری پر بھی مکمل پابندی عائد رہے گی جبکہ جلوسوں کے راستوں اور اطراف میں موبائل فون سروس جزوی طور پر معطل رکھی جائے گی ۔وزارت داخلہ کے حکم نامے کے مطابق ماتمی جلوسوں کے اندر تلاشی کے بغیر کسی قسم کا سامان لے جانے اورمجالس یا جلوسوں کے طے شدہ اوقات کی خلاف ورزی پر بھی پابندی ہو گی،جلوس کے راستوں میں آنے والے تجارتی مراکز اور رہائشگاہوں کی جامع تلاشی کے بعد ان کی چھتوں پر اسنائپرز تعینات رکھے جائیں گے ۔عاشور کے موقع پر کسی بھی نا خوشگوار واقعہ سے نمٹنے کیلئے امام بارگاہوں، مساجد، عبادت گاہوں اور مزارات کی سکیورٹی بھی سخت کر دی گئی ہے ۔دس محرم الحرام کو مرکزی جلوسوں میں شامل ہونے والے مختلف مقامات پر جامع تلاشی کے بعد شامل ہو سکیں گے اس کے لئے واک تھرو گیٹس بھی نصب کیے گئے ہیں جبکہ جلوسوں کے منتظمین اور رضا کار بھی حفاظتی ڈیوٹیوں پر تعینات ہیں۔ علاوہ ازیں کسی بھی نا خوشگوار واقعہ کے پیش نظر تمام سرکاری اسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ ہو گی اور تمام ایم ایس صاحبان کو ڈاکٹروں اورپیرا میڈیکل اسٹاف کو الرٹ رکھنے اور ادویات کا متعلقہ اسٹاک پورا رکھنے کی ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں ۔علاوہ ازیں ملک بھر میں 9 ویں محرم الحرام مذہبی عقیدت و احترام سے منائی گئی ،ملک کے چھوٹے بڑے شہروں اور قصبوں سے نویں محرم الحرام کے جلوس برآمد ہوئے جس میں شریک عزادار ماتم اور نوحہ خوانی کرتے رہے ۔
امام بارگاہوں میں مجالس کا اہتمام بھی کیا گیا جس میں علمائے کرام نے نویں محرم الحرام کے دن پر روشنی ڈالی ۔ سکیورٹی انتظامات کے سلسلہ میں پنجاب سمیت ملک کے مختلف اضلاع میں ڈبل سواری پر پابندی رہی جبکہ بیشتر مقامات پر موبائل فون سروس بھی جزوی طور پر بند رکھی گئی ۔سکیورٹی انتظاما ت کے تحت پولیس، رینجرز اور فوج کی نفری تعینات رکھی گئی ۔سکیورٹی انتظامات کے تحت انتظامیہ کی جانب سے جلوسوں کے راستوں میں کنٹینرز اور خاردار تاروں سمیت دیگر رکاوٹیں کھڑی کرکے راستے بند رکھے گئے جبکہ مرکزی علاقوں کو چاروں جانب سے سیل کر کے آنے والوں کو واک تھرو گیٹ سے گزرنے کے بعد داخلے کی اجازت دی گئی ۔پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں مرکزی جلوس اسلامپورہ کی پانڈو اسٹریٹ سے برآمد ہوا جس میںہزاروں کی تعداد میں عزاداروں نے شرکت کی ۔وفاقی دارالحکومت میں 9 محرم الحرام کا مرکزی جلوس امام بارگاہ اثنا عشری جی سکس ٹو سے برآمد ہوکر واپس اسی مقام پر ختم ہوا۔کراچی میں 9 محرم الحرام کی مناسبت سے مرکزی جلوس حسب روایت نشتر پارک سے برآمد ہواجو ایم اے جناح روڈ سے صدر کی ایمپریس مارکیٹ اور تبت سینٹر سے گزرتا ہوا کھارادر میں امام بارگاہ حسینیہ ایرانیان پر ختم ہوا۔پشاور میں 9 محرم الحرام کا مرکزی جلوس امام بارگاہ حسینیہ ہال جبکہ کوئٹہ میں بھی مرکزی جلوس میکانگی روڈ سے برآمد ہوا۔مرکزی جلوسوں کے علاوہ دیگر مقامات سے بھی چھوٹے بڑے جلوس برآمد ہوئے ۔