کراچی ( نمائندہ خصوصی)
شہر قائد کے علاقے ملیر سٹی کی حدود سے ایک اور جواں سالہ دوشیزہ اغواء ہوگئی والدین تاحال شدت غم سے نڈھال پولیس نے والدین کو غریب اور بے سہارا سمجھتے ہوئے مدد کرنے کے بجائے اپنی روایتی کارکردگی دکھاتے ہوئے اہلخانہ کو اپنی مدد آپ کے تحت دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ملیر جناح اسکوائر احباب گارڈن کے اطراف کے رہائشی مرید نامی شخص کی 12 سالہ ثمینہ نامی بیٹی 26 جولائی کی صبح اچانک لاپتہ ہوگئی جس کا مقدمہ درج کروانے کے باوجود تاحال کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی۔غریب اور بے سہارا والدین اپنی مدد آپ کے تحت در بدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہوگئے۔والدین کا کہنا تھا ہماری بچی کو بھی قوم کی بیٹی سمجھا جائے اور اسے تلاش کرنے میں مدد کی جائے۔اس حوالے سے ایک سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آئی ہے جس میں ثمینہ کو دکان میں چیز لینے جاتے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ والدین کی جانب سے خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ موٹر سائیکل میں بیٹھا لڑکا ممکنہ طور پر اغواء کار ہوسکتا ہے کیونکہ ثمینہ کی گمشدگی کے بعد سے حمید نامی لڑکا علاقے سے غائب ہے۔