ایبٹ آباد(نمائندہ خصوصی)جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی نائب امیر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ نیوٹرلز سب کو استعمال کرکے ٹشو کی طرح پھینک دیتے ہیں ۔سیاستدانوں کی اقرباء پروری سے سیاست اسٹیبلشمنٹ کے قبضہ میں چلی گئی ہے۔پی ڈی ایم تاریخ کی بدنام ترین کمزور حکومت ہے جس کا ہر گروہ اقتدار کا مزہ لوٹ رہا ہے جس کا خمیازہ عوام بھگت رہی ہے۔اتحادی جماعتیں عمران خان کی بچھائی گئی سرنگوں کو صاف کرنے میں ناکام رہی ہیں۔
ملک میں اقتصادی حالت سے لوگ خودکشیوں پر مجبور ہیں ۔ مغربی سرمایہ دارانہ استحصالی نظام ہے۔جو نہیں چل سکتا تاریخ دیکھ رہی ہے اشتراکیت کا سورج ڈوب چکا ہے اور ظلم کا نظام اپنے انجام سے دوچار ہوگا۔پاکستان کو قیام کے مقاصد سے منظم کرنے کی پوری کوشش کی یے۔ملک میں آئین اور دستور قرآن سنت کا پابند ہے۔پاکستان وسائل سے مالا مال ملک ہے۔نوجوان پاکستان کا بڑا سرمایہ ہیں لیکن انتخاب پر ڈاکہ زنی سے پاکستان کی سیاست اور ادارے برباد ہوئے ہیں۔بدقسمتی سے سیاسی قیادت بیانہ دیتی ہیں لیکن عملاً کسی نے اپنی پارٹی کو تیار نہیں کیا ہے۔جب اسٹیبلشمنٹ ان کو چوسنی ڈالتی ہے تو کوئی لندن اور کوئی بنی گالا جا کر بیٹھ کے بیانیہ جا ری کرتے ہیں۔موجودہ حالات میں اخلاق اور تہذیب تباہ ہو رہی ہے نئی نسل کو تباہ کیا جا رہا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں جماعت اسلامی ایبٹ آباد کے مرکزی سیکرٹریٹ میں دوروزہ تربیت گاہ ارکان وامیدواران میں خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر جماعت اسلامی ضلع ایبٹ آباد کے امیر ساجد قریش عباسی ،قیم جماعت امیر شہر سابق امیدوار صوبائی اسمبلی امجد خان جدون ،سابق امیدوار تحصیل میئر عبدالرزاق عباسی کے علاوہ ضلعی عہدیداران ارکان جماعت اور عوام بڑی تعداد میں شریک تھے۔مرکزی نائب صدر لیاقت بلوچ کا کہنا تھا پاکستان نے سود اور کرپشن کا راستہ اختیار کیا اسی وجہ سے آئی ایم ایف اور ایف اے ٹی ایف خون نچوڑ رہا ہے اس تباہی میں حکمران شامل ہیں ۔پوری امت مسلمہ منتشر ہے عالم اسلام کی تقسیم مسلمانوں کے لئے زلت کا باعث بن گئی ہے پاکستان عالم اسلام کا دھڑکتا دل ہے ۔یہاں سب کی چوریاں ،بدتہذیبی پکڑیاں جا رہی ہیں جو جس دھڑے کے ساتھ ہے وہ کوئی بات سننے کا روادار نہیں ہے۔ملک میں نیوٹرلز سب کو استعمال کرکے ٹشو پیپر کی پھینک دیتے ہیں المیہ یہ جب ایک کو پھینکا جا تا ہے تو دوسرا اپنی خدمات پیش کرتا ہےسندھ ،پنجاب ،بلوچستان ،خیبر پختون خوا میں سب جماعتیں برسر اقتدار ہیں۔کشمکش انتہا پر ہے ۔عمران خان پہلے استعفی دیتے ہیں پھر الیکشن لڑتے ہیں ۔پھر ہائیکورٹ کو کہتے ہیں ان الیکشن کو روک دے۔پھر کہتے ہیں عام انتخابات کا اعلان کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم تاریخ کی بدنام ترین اور کمزور ترین حکومت ہے ہر گروہ اقتدار کامزا لوٹ رہا ہے جس کا خمیازہ عوام بھگت رہے ہیں ۔اس کا انجام یہ ہی سیاسی جماعتیں اس کا حل تلاش کریں اگر قبل ازوقت انتخابات حل ہیں تو اس کی طرف جایا جائے۔اسٹیبلشمنٹ کے منہ کو اقتدار کا خون لگا ہوا ہے ۔پاکستان فیصلہ کن گھڑی میں ہے اس میں جماعت اسلامی 2018کے انتخابات کے بعد اپنا سیاسی لائحہ عمل طے کیا ہے جس میں 2023اور 2028 کے بعد 2033میں اس معرکہ کو سر کرنا ہے۔
لیاقت بلوچ کا کہنا تھا ۔سیدنا امام حسین علیہ السلام کی قربانیاں مشترکہ اثاثہ ہیں۔جب اسلام کی اسلامی اصلاحات کی قیادت حوس اقتدار پر اس کو پامال کیا جا رہا تھا جس مشکل گڑھی میں زبردستی بیت لینے پر مجبور کیا جا رہا تھا جو نہیں مانتا تھا اس کی گردن پر تلوار رکھ دی جا تی تھی ۔ایسے لمحہ میں امام حسین نے آواز حق کو بلند کیا اور اپنا سب کچھ قربان کیا ہمارے یہ ہی رہنمائی ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ یزیدی نظام آج بھی مسلمانوں پر مسلط ہے ۔مسلمان قرآن سنت کے غلبہ اور اس نظام کی تشکیل کے لئے وقت مال اور ضرورت پڑنے پر جان بھی قربان کر دیں ۔لیاقت بلوچ کا کہنا تھا 26 اگست کو مولانا مودودی نے جماعت اسلامی کی بنیاد رکھی گئی ۔اس جماعت کی تشکیل کی ضرورت کیوں پیش آئی ۔اس بات کو سمجھنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی جدوجہد اقامت دین کے لئے ہے۔اس کے نصب العین نے سب کو باندھ کے رکھا ہوا ہے ۔اللہ کی رضا کا جذبہ نہ ہوتا تو کب کی تحریک مٹ چکی ہوتی۔مولانا مودودی نے یہی اصول پیش نظر رکھا کہ اس راستے پر اللہ کے دین کی تبلیغ اور بڑے مقصد اور منزل کو حاصل کرنے کے لئے انسانوں سے محبت کرنا ہے تاکہ وہ راہ راست پر آئیں ۔لیاقت بلوچ کا کہنا تھا جماعت اسلامی جمہوری اور آئینی قانونی راستہ اختیار کیا ہے ۔اخوان المسلمون کی قیادت اس بات کی گواہی دی رہی ہے جو راستہ متعین کیا ہے یہ ہی پائیدار اور سہل راستہ ہے۔جماعت اسلامی دیگر جماعتوں کے مقابلے میں جو امتیازی خصوصیت حاصل ہوئی ہے یہ قیادت کی طرف نہیں اللہ کے دین کی طرف پکارتے ہیں۔دین کی بالادستی سیاست معیشت خاندان ،معاشرت ،سماج اور تعلقات پر بھی ہے ۔جماعت اسلامی کسی گروہ برادری علاقہ شخصیات کی پرستش کی عملبردار نہیں ہے۔ ہمارے نزدیک اس ملک سے دین سے محبت رکھنے والا ہے وہ ہمارا ہدف ہے ان تک پیغام پہنچانا ہے۔جماعت اسلامی کسی حسب نصب اور اقتدار کی بنیاد پر نہیں بلکہ تقوی میں بہتر کی تربیت کی ہے۔لیاقت بلوچ کا کہنا تھا معاشروں اور ثقافت ،سماجی تقاریب میں بگاڑ ہے جو اللہ کے دین سے انحراف پر چل پڑی ہے ،اس کی اصلاح کا جذبہ ہے۔ اسی مقصد کے لئے آگے بڑھنا ہے۔نوجوانوں میں بھی ایک سوچ اور فکر پیدا کی ہے۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے ایک بڑی تعداد میں ادارے قائم کئے ہیں ۔جس کے لئے اکابرین اور قائدین نے لاتعداد قربانیاں دیں ہیں۔مولانا سید ابو اعلی مودودی کی فکر منزل پائے گی اور اس زمین پر اللہ کا دین کا غالب ہو کر رہے گا۔انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر سرمایہ لگانے سے تہذیب پر وار ہو رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے کراچی کو بھتہ خوروں کے پنجے سے چھڑایا ہے۔جماعت اسلامی کے کارکن ایبٹ آباد میں ترازو کے نشان ہو بڑی سیاسی طاقت بنانے کی جدوجہد کریں اس کو چیلنج سمجھ کر قبول کریں ۔انتخابی میدان میں کارکنان کو متحرک کرنا ہے۔ہمیں یقین ہے پاکستان قیامت کی صبح تک سلامت رہے گا اور یہاں اسلامی نظام قائم ہوگا۔اس موقع پر الخدمت فاؤنڈیشن کی ڈونیشن 50لاکھ کی لاگت سے مرکزی نائب امیر لیاقت بلوچ نے مدرسہ علوم اسلامیہ مقدس ٹاؤن کا بھی افتتاح بھی کیا ۔