لاہور( بیورورپورٹ )
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ وقت کے جبر کی وجہ سے نوجوان مایوس، یوتھ اپنے حقوق کے لیے نااہل حکمرانوں کے خلاف بھرپور جدوجہد کا آغاز کرے۔ جاگیردار، وڈیرے اور کرپٹ سرمایہ دار اقتدار کو اپنا حق سمجھتے ہیں اورعام پڑھے لکھے نوجوان کی ترقی اور خوشحالی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ متوسط اور غریب طبقہ کے نوجوانوں کے لیے میرٹ پر آگے بڑھنے کے مواقع ناپید ہو چکے، صرف حکمرانوں کے بچوں کا مستقبل محفوظ ہے۔ پی ایچ ڈی اور ماسٹر ڈگری ہولڈرز قطاروں میں کھڑے درجہ دوم کی نوکریوں کی تلاش میں مارے مارے پھرتے ہیں۔ موروثیت اور ون مین شو کی سیاست خرابیوں کی جڑ ہے۔ صرف جماعت اسلامی ہی موروثیت سے پاک ہے جس میں نوجوانوں کے لیے آگے بڑھنے کے مساوی مواقع دستیاب ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ نوجوان اسلامی انقلاب کے لیے جماعت اسلامی کا دست بازو بنیں، مسائل کا حل، ترقی و خوشحالی قرآن و سنت کے نظام کے نفاذ ہی سے ممکن ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے جے آئی یوتھ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی قیصر شریف، مرکزی صدر جے آئی یوتھ محمد زبیرگوندل اور سیکرٹری جنرل جے آئی یوتھ شاہد نوید ملک بھی اس موقع پر موجود تھے۔
سراج الحق نے کہا کہ جھوٹ اور گالم گلوچ کی سیاست پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کا وطیرہ بن چکی، حکمران مفادات کے لیے عوام کو تقسیم کرنے اور لڑانے کی پالیسی پر گامزن ہیں۔ موجودہ اور سابقہ حکومتیں ملک کو مسائل کی دلدل دھکیلنے کی ذمہ دار ہیں۔
بڑی سیاسی جماعتیں استعمار کی غلامی پرمتفق، ملک میں وہ نظام نافذ ہے جس کا نظریہ پاکستان سے کوئی تعلق نہیں۔قوم حکمرانوں کے بیانیہ میں تبدیلی کا دلچسپ کھیل دیکھ رہی ہے۔ کل جو بیانیہ مسلم لیگ (ن) کے صدر اور موجودہ وزیراعظم کا تھا آج وہ باتیں پی ٹی آئی کے چیئرمین اور سابقہ وزیراعظم کر رہے ہیں۔ بیڈ گورننس اور ناقص معاشی پالیسیوں کی وجہ سے ملک آئی ایم ایف کی غلامی میں چلا گیا۔ انھوں نے کہا کہ ملک کی آدھی آبادی پینے کے صاف پانی سے محروم، بہترین زرعی زمینیں ہونے کے باوجود زرعی اجناس امپورٹ ہو رہے ہیں۔ جماعت اسلامی اقتدار میں آ کر زرعی گریجوایٹس اور پڑھے لکھے نوجوانوں کو سرکاری اراضی لیز پر دے گی۔ نوجوانوں کو بلاسود آسان شرائط پر قرضے دیے جائیں گے۔ ہم ملک کی معیشت سے سودی نظام کو اکھاڑ باہر کریں گے اور ہر شعبے میں اسلامی تعلیمات کے مطابق اصلاحات متعارف کرائی جائیں گی۔ انھوں نے کہا کہ سندھ میں پی پی پی، پنجاب میں ن لیگ اور خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی برسہابرس سے حکمرانی کر رہی ہے،بلوچستان، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور مرکز میں بھی یہی جماعتیں حکمران رہیں۔ اہل اقتدار بتائیں کہ انھوں نے ملک کے نوجوانوں کی بہتری کے لیے کیا اقدامات اٹھائے۔ انھوں نے کہا کہ صوبوں میں تعلیم اور صحت کی صورت حال، تھانہ کچہری کلچر میں کوئی تبدیلی نظر نہیں آ رہی، کرپشن ہر جگہ موجود ہے۔ غریب کا استحصال ہو رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس وقت بائیس کروڑ عوام شدید مشکلات کی دلدل میں مبتلا ہیں۔ کراچی سے لے کر چترال تک قوم سابقہ اور موجودہ حکمرانوں کی پالیسیوں کی وجہ سے متاثر ہے۔
امیر جماعت نے کہا کہ حکومت بجلی کے بلوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ سرچارجز، ٹی وی فیس، جی ایس ٹی، سیلزٹیکس اور انکم ٹیکس کے نام پر لوٹ مار بند کرے۔ حکومت نے آئی ایم ایف کے حکم پر بجلی کے بلوں کی آڑ میں 9سو ارب روپے اکٹھا کرنے کا جو منصوبہ بنایا ہے جماعت اسلامی اس کو قبول نہیں کرے گی۔ حکومت اقدامات کو عدالت میں چیلنج کریں گے اور عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف 12اگست کو بھرپور مظاہرے کیے جائیں گے۔ انھوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ حکمرانوں کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف جمعہ کو نکالے جانے والے احتجاجی مارچز میں شرکت کو یقینی بنائیں۔ انھوں نے جے آئی یوتھ کے قائدین کو ہدایت دی کہ نوجوانوں کے مسائل کو اجاگر کرنے اور ان کے حقوق کے لیے بھرپور آواز بلند کی جائے تاکہ مجموعی بیداری کی لہر پیدا کر کے ملک میں پائیدار اور پرامن اسلامی انقلاب کی راہ ہموار ہو سکے۔