لاہور(بیورورپورٹ)
وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی زیر صدارت ریلوے ہیڈکوارٹر میں اعلیٰ اجلاس منعقد ہوا۔ وفاقی وزیر ریلوے کو بلوچستان میں سیلابی صورتحال سے متاثرہ علاقوں میں راشن اور طبی امداد کی فراہمی کے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔ وفاقی وزیر ریلوے نے متاثرہ علاقوں میں ریلوے کی جانب سے راشن اور طبی امداد کی فراہمی کے حوالے سے کیے گئے اقدامات کو سراہا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ کراچی ڈویژن میں میٹنگ اور بولاری کے درمیان بارشوں کے باعث ٹرین آپریشن بری طرح متاثر ہوا جس کے اثرات ابھی تک چل رہے ہیں، سو آئندہ سیلابی ریلوں سے بچاؤ کیلئے حکمتِ عملی تیار کرنے کے لیے پلان تیار کیا جائے۔
ریلوے کوچز کی دستیابی کے حوالے سے ہدایات دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ ریلوے ورکشاپس مغلپورہ میں پرانی کوچز کو جلداز جلد استعمال کے قابل بنایا جائے اور کوچز کی تیاری میں اس بات کو مدنظر رکھا جائے کہ اس کی لاگت کو چ کی معیاد کے دوران ہی حاصل کر لی جائے۔وزیر ریلوے نے ہدایت کی کہ مغلپورہ ورکشاپ کی مشینری کو فوری اپ گریڈ کرنے کا پلان مرتب کیاجائے اور پرانی مشینری کے متبادل نئی مشینری لگائی جائے۔انہوں نے کہا کہ ورکشاپس میں ویئر ہاؤسز کو اپ گریڈ کیا جائے تاکہ سامان کی دیکھ بھال اورنگرانی ہو سکے۔اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ ریلوے ہر ڈویژن میں سٹالز/کھوکھا بازار کا پلان تیار کرے گی تاکہ مزید آمدن حاصل کی جاسکے۔اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ ابتدائی طور پرفیز ون میں ریلوےفیکٹریز کو سولرائزیشن پر منتقل کیا جائےاور سٹیل شاپ مغلپورہ میں فرنس آرک مشینری کی تنصیب کواسی سال مکمل کیا جائے۔وزیر ریلوے نے سیلاب زدگان کی بحالی کے لیے کیے گئے اقدامات پر ریلوے کے افسران اور آفیشلز کی کارکردگی کو سراہا۔