ملتان (رپورٹ/عدنان فاروق قریشی)ملتان نشتر ہسپتال کے سامنے تین نقاب پوش ڈاکوؤں کی اسلحہ کے زور پر ڈکیتی کی دلیرانہ واردات،لاکھوں روپے نقدی، موبائل فون لوٹ کر فرار، مزاحمت کرنے پر تاجر کو گولی مار کر زخمی کردیا،تشویشناک حالت میں نشتر ہسپتال داخل کروادیا گیا، چہلیک پولیس نے ایس ایچ او عمران گل نیازی کی سربراہی میں موقع پر پہنچ کرسی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرکے کاغذی کاروائیاں شروع کر دی ہیں ۔بتایا جاتا ہے کہ ملتان پولیس ڈاکوؤں کے سامنے بے بس ہوگئی ہے جسکی زندہ و جاوید مثال چہلیک پولیس کے علاقہ نشتر ہسپتال کے بالکل سامنے واقع مہران پلازہ کی ہے جہاں پر گزشتہ شب تقریباً 10بجے کے قریب تین نقاب پوش ڈاکو 222 رائفل لیکر مہران پلازے میں داخل ہوئے جہاں پر اسوقت ادویات لینے والے درجنوں شہری بھی موجود تھے۔ڈاکووں نے پلازے کو دونوں اطراف سے گھیرے میں لے لیا تاکہ کوئی شہری یا تاجر پلازے سے باہر نہ جاسکے۔
ڈاکوؤں نے اسلحہ کے زور پر اسلام میڈیکل ہال، شفیع میڈیکل ہال اور ثمر میڈیکل ہال کے مالکان، عملہ اور وہاں پر موجود ادویات کی غرض سے آنیوالے شہریوں کو یرغمال بنا لیا اور دیدہ دلیری سے لاکھوں روپے کی نقدی اور موبائل فون چھین لیے اور مزاحمت کرنے پر ثمر میڈیکل ہال کے ملازم کو گولی ماری کر فرار ہوگئے۔زخمی تاجر عبداللہ کو تشویشناک حالت میں نشتر ہسپتال کی ایمرجنسی وارڈ میں داخل کروادیا گیا ہے جہاں ڈاکٹرز اسکی جان بچانے کی کوششوں میں مصروف بتائے جاتے ہیں۔بتایا جاتا ہے کہ مہران پلازے میں یہ ڈکیتی کی پہلی واردات ہے کیونکہ یہ پلازہ نشتر ہسپتال کے گیٹ نمبر 2کے بالکل سامنے ہے اور اس پلازے کے باہر کھانے پینے کے ہوٹل بھی موجود ہیں جسکی وجہ سے اس پلازے میں 24گھنٹے شہریوں کی ایک بڑی تعداد موجود ہوتی ہے ۔دلچسپ بات یہ ہے کہ وقوعہ کی جگہ سے چند گز کے ہی فاصلے پر کینٹ تھانہ کی نشتر چوکی بھی موجود ہےلیکن پولیس کا کسی قسم کا خوف و خطر نہ ہونیکی وجہ سے ڈاکوؤں نے پلازے میں دیدہ دلیرانہ واردات کی اور بآسانی فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگئے جبکہ فائرنگ کی آواز سے نشتر چوکی پر تعینات پولیس ملازمین کے کانوں میں جوں تک نہ رینگھی۔ نشتر روڈ کے تاجروں نے اس واقعے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ بھی کیا اور پولیس کےخلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔مظاہرین نے پولیس کے اعلیٰ حکام سے ملزمان کو گرفتار کرکے ان کے نقصان کا ازالہ اور ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کرنیکا مطالبہ کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملتان پولیس میں اسوقت افسران کی مبینہ غفلت اور نااہلی کی وجہ سے تھانہ چہلیک سمیت بیشتر تھانوں میں نا اہل،کرپٹ اور جونیئرز افسران ایس ایچ اوز تعینات ہیں جنکی مبینہ غفلت یا جرائم پیشہ عناصر سے یارانے کے باعث مد ینتہ الاولیاء شہر اس وقت ڈاکوؤں، چوروں اور راہزنوں کے لیے سونے کی کان بن چکا ہے اور وہ آئے روز دیدہ دلیری سے شہر کی اہم شاہراہوں، مارکیٹوں،پلازوں اور گلی محلوں میں کھل عام بلا خوف و خطر دندناتے پھر رہے ہیں۔ شہریوں،تاجروں کو لوٹتے ہیں، زخمی کرتے ہیں، قتل کرتے ہیں اور بآسانی فرار ہو جاتے ہیں۔شہریوں کا کہنا ہے کہ ملتان پولیس میں اگر یہی کرپٹ ، نا اہل اور جرائم پیشہ افراد سے یارانے رکھنے والے افسران سیٹوں پر براجمان رہے تو وہ دن دور نہیں جب مدینتہ الاولیاء کا حال بھی راجنپور کے علاقہ کچا جیسا ہو جائیگا اور یہاں بھی چھوٹو گینگ جیسے عناصر پیدا ہوجائینگے۔عوامی سماجی حلقوں،شہریوں اور تاجر رہنماؤں نے وزیراعلی پنجاب اور آئی جی پولیس پنجاب سے کرپٹ،نااہل اور غفلت برتنے والے افسران کے خلاف فی الفور محکمانہ انکوائری کرواکے فرائض میں غفلت برتنے والے افسران اور اہلکاروں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرنیکا مطالبہ کیا ہے ۔