کراچی(نمائندہ خصوصی )
پاکستان کسٹمز (ایف بی آر) نے تمام ہوائی اڈوں پر نگرانی مزید بڑھا دی
پاکستان کسٹمز (ایف بی آر ) نے پاکستان بھر کے تمام بین الاقوامی ہوائی اڈوں پر ان اشیاء کی اسمگلنگ کو روکنے کے لئے نگرانی مزید سخت کردی ہے جن کی درآمد پر حال ہی میں وفاقی حکومت کی جانب سے مورخہ 19مئی کو ایس آر او نمبر 598(1)/2022 کے تحت درآمدی پالیسی آرڈر 2022 میں ترمیم کے ذریعے پابندی عائد کی گئی ہے۔ بین الاقوامی ہوائی اڈوں پر اس کڑی نگرانی کے سبب پہلے ہی ایسی بہت سی وہ اشیاء ضبط کی جا چکی ہیں جنہیں مسافروں کے سامان کی آڑ میں لایا جارہا تھا۔
23 مئی کو کراچی میں اسکیننگ اور چیکنگ کے دوران جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر تجارتی مقدار میں ممنوعہ اشیاء جیسا کہ کھانے کی اشیاء، پھل، سینیٹری کا سامان، استعمال شدہ موبائل فون اور برانڈڈ جوتے برآمد ہوئے۔ مذکورہ اشیاء کو کسٹمز ایکٹ 1969 کے سیکشن 168 کے تحت ایس آر او 598(1)2022مورخہ 19۔5۔22(امپورٹ پالیسی آرڈر2022) اور سیکشن 16 اور 139 آف کسٹمز ایکٹ 1969 کی خلاف ورزی پر ضبط کیا گیا ہے۔
چیئرمین ایف بی آر نے پاکستان کسٹمز کی کوششوں کو سراہتے ہوئے تمام ہوائی اڈوں، بندرگاہوں اور زمینی سرحدوں پر نافذ نگرانی کے اقدامات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے ایف بی آر کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا ہے تاکہ وفاقی حکومت کی جانب سے عائد نئی پابندی کے تحت ممنوعہ اشیاء سمیت تمام اقسام کی اسمگلنگ کی روک تھام کو یقینی بنایا جا سکے۔ تاہم، وزیر خزانہ اور چیئرمین ایف بی آر نے ہدایات جاری کی ہیں کہ ذاتی استعمال کے لیے غیر تجارتی/کم مقدار میں سامان لانے والے مسافروں کوپریشان نہ کیا جائے اور قانونی دفعات کے مطابق تمام ہوائی اڈوں پر ایسے مسافروں کو زیادہ سے زیادہ سہولت فراہم کی جائے۔