اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی)پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کے ممنوعہ فنڈنگ کیس کے فیصلے کو عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنماو¿ں نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی جانب سے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کے فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ فیصلے سے ہمارے مو¿قف کی تصدیق ہوئی اور جو لوگ کیس کو فارن فنڈنگ قرار دے رہے تھے انہیں سخت مایوسی ہوئی ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ ہمیں اس الیکشن کمیشن سے کوئی توقع نہیں تھی لیکن وہ بھی اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ پی ٹی آئی نے فارن فنڈنگ نہیں کی، جن 16 اکاونٹس کے بارے میں کہا گیا کہ وہ ڈیکلئر نہیں کیے گئے، ان کے بارے میں ہمارا مو¿قف یہ ہے کہ وہ عمران خان یا پی ٹی آئی نے نہیں کھولے تھے۔سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ پی ٹی آئی کا کیس فارن فنڈنگ کا نہیں ممنوعہ فنڈنگ کا تھا، ہماری جماعت پاکستان کی واحد جماعت ہے جو باقاعدہ پبلک فنڈنگ کرتی ہے، کوئی اور سیاسی جماعت فنڈنگ نہیں کرتی، دیگر جماعتوں نے سیٹھ رکھے ہوئے ہیں۔فواد چوہدری نے کہا کہ سمجھ نہیں آتی ، ن لیگ جے یو آئی نے اورسیز پاکستانیوں کو اپنا دشمن کیوں سمجھ لیاہے۔تحریک انصاف کےلئے یہ فنڈنگ اوور سیز پاکستانیوں کی ہے، شروع دن سے ہمارا موقف ہے کہ یہ فارن فنڈنگ نہیں ہے، الیکشن کمیشن نے بھی کہا کہ فارن فنڈنگ نہیں ہے، اب اگلا مرحلہ شروع ہوگا جس میں ہم بتائیں گے کہ 16 اکاونٹس بھی قانونی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کسی جماعت کو یہ حق نہیں کہ اپنی فنڈنگ عوام سے چھپائے، پی ٹی آئی کا فیصلہ آپ نے کر لیا اب دیگر جماعتوں کا فیصلہ بھی جلد کر لیں، آڈیٹر نے کہا کہ یہ اکاونٹس کلیئر ہیں، یہ 16 اکاونٹس سبسڈری اکاونٹس ہیں۔فواد چوہدری نے کہا کہ جماعت کو خطرہ صرف ایک ہوتا ہے کہ عوام میں مقبولیت کھو دیں، ہمیں تو یہ خطرہ نہیں ہے، یہ خطرہ مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کو ہے۔
علاوہ ازیں اپنے ایک بیان میں بھی فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ دونوں کے فیصلے ہیں کہ تینوں جماعتوں کے کیسز کا فیصلہ الیکشن کمیشن کرے لیکن الیکشن کمیشن مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے فنڈنگ معاملات کو دیکھنے کی زحمت نہیں کر رہا۔فرخ حبیب نے کہا کہ ہماری جماعت کے اوپر کسی قسم کی پابندی نہیں لگی جیسا کہ مخالفین کی خواہش تھی، ہمیں صرف ایک نوٹس جاری کیا گیا ہے جس کا ہم بھرپور طریقے سے جواب دیں گے۔انہوںنے کہاکہ ہمارے پاس پارتی فنڈنگ کا مکمل ریکارڈ موجود ہے، پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ن) کو شرمسار ہونا چاہیے جو اپنی فنڈنگ کا حساب نہیں دے رہے، انہوں نے اسامہ بن لادن سے پیسے لیے، لیبیا سے فنڈنگ حاصل کی۔انہوںنے کہاکہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے پارٹی کے اکاو¿نٹس کو منی لانڈرنگ کے لیے استعمال کیا جس کا حساب الیکشن کمیشن بھی نہیں لے سکا۔فرخ حبیب نے کہا کہ آج ان لوگوں کےلئے بھی مایوسی کا دن ہے جو توقع کر رہے تھے کہ پی ٹی آئی پر پابندی لگ جائے گی، کچھ میڈیا اداروں نے بڑی بڑی ہیڈ لائنز لگائیں کہ پی ٹی آئی کا انتخابی نشان واپس لے لیا جائے گا مگر ایسا کچھ نہیں ہوا۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے فیصلے میں سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو مد نظر نہیں رکھا جس میں دیگر جماعتوں کا فیصلہ بھی ساتھ سنایا جانا تھا، پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے ساتھ لاڈلوں جیسا سلوک کیا گیا، صرف پی ٹی آئی کو ہدف بنایا گیا ہے، صرف ہماری جماعت کے خلاف اسکروٹنی کمیٹی بنائی گئی، اگر چیف الیکشن کمشنر غیر جانب دار ہیں تو پھر ثابت کریں اور پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) سے متعلق بھی فیصلے سنائیں۔