کراچی(اسٹا ف رپورٹر)سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ضلع شرقی میں سسٹم کی سرگرمیاں عروج پر پہنچ گئیں۔کچی آبادی میں بھی سسٹم کے تحت چار پلاٹوں پر خلاف ضابطہ کمرشل عمارت تعمیر ہونے لگیں، ڈائریکٹرشرقی مالا مال، ڈی جی بے بس یا حصے دار؟حکومت سندھ کی کمیٹیاں بے سود ہو گئیں تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ عروج پر پہنچ چکا ہے۔ غیر قانونی تعمیرات سے عالمی شہرکراچی کچی آبادی کی شکل اختیار کرتا جارہا ہے وہیں برسات کے دوران اور بعد کئی مہینوں تک شہری گندگی،غلاظت،ٹریفک جام،کچرے جیسے مسائل سے دوچار ہو رہے ہیں تاہم غیر قانونی تعمیرات کی روک تھام کیلئے تاحال مربوط کارروائی نہ ہونے سے ٹھیکیدار وبلڈر مافیا اور انکی سرپرستی کرنے والے آفسران اورانکے ماتحت نچلے گریڈ کے سہولت کاروں کے خلاف تادیبی و قانونی کارروائی نہ ہونے سے انکے حوصلے مذید بلند ہو گئے ہیں۔ضلع شرقی کے ڈائریکٹر جمیل میمن پر ڈسٹرکٹ شرقی سمیت شہر بھر میں پٹہ سسٹم کے تحت غیر قانونی تعمیرات کے ٹھیکوں میں ملوث بتائے جاتے ہیں،موصوف کی دو ماہ کو نوکری باقی رہ گئی ہے اس سے قبل دو نہیں چاروں ہاتھوں سے لوٹ مار میں مبینہ ملوث بتائے جاتے ہیں معلوم چلا ہے کہ کراچی کے تمام اضلاع میں من پسند آفسران تعینات کروا کر ماہانہ کروڑوں روپے کی لوٹ مار کا سلسلہ جاری ہے۔معلوم چلا ہے کہ ڈائریکٹر جنرل اسحاق کھوڑو کے علم میں ہونے کے باوجود بے بس یا اپنا حصہ وصول کر کے چپ سادھ رکھی ہے۔ڈسٹرکٹ شرقی کے ڈائریکٹر جمیل میمن کا ایک اور کارنامہ سامنے آیا ہے جمشید ٹاون کے علاقے لسبیلہ چوک پٹیل پاڑہ کچی آبادی کے پلاٹ نمبر ز2,3,4کو غیرقانونی طور پر ملا کر تین منزلہ عمارت جبکہ گروانڈ فلورپر درجن سے ذائد دوکانیں زیر تعمیر ہیں، ایک دوکان 70سے ایک کروڑ روپے اور ایک فلیٹ ایک سے ڈیڑھ کروڑ روپے تک میں تعمیراتی قوانین سے نہ آشناء شہریوں کو فروخت کی جارہی ہے۔مذکورہ زیرتعمیر عمارت کا ٹھکیدار نما بلڈرعمران پلیجو بتایا جاتا ہے۔مصدیقہ اطلاعات کے مطابق عمران پلیجو اس سے قبل جمیشد کوآرٹر،لسبیلہ،پٹیل پاڑہ کچی آبادی،گارڈن،سولجر بازار سمیت دیگر علاقوں میں درجنوں غیر قانونی عمارتیں تعمیر کر چکا ہے اور کئی عمارتیں زیرتعمیرہیں۔شہری کہتے ہیں کہ حکومت سندھ نے ڈپٹی کمشنرز کو غیر قانونی تعمیرات کی روک تھام کیلئے کمیٹیوں کا چیئرمین مقرر کر رکھا ہے تاہم پہلے ہی ڈپٹی کمشنر انتظامی امور اور زمینوں پر ہونے والے قبضوں، منافع خوری،تجاوزات کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہیں،شہری غیر قانونی تعمیرات میں رشوت کی رقم میں اضافہ ہونا قرار دے رہے ہیں۔غیرقانونی تعمیرات شہر کے انفراسٹرکچر اور ماحول کو نگل رہی ہے مگر حکومتی اداروں کو لوٹ مار اور لاقانونیت کے سوا کچھ نظر نہیں آرہاجس سے شہر قائدکچی آبادی میں تبدیل ہو تا جا رہا ہے۔