اسلام آباد( نمائندہ خصوصی )بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگوانے کی قومی مہم کے حوالے سے عالمی ادارہ WUENIC کے تازہ ترین تخمینے سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان نے 2021 میں بچوں کو حفاظتی ٹیکوں کی اپنی معمول کی شرح کوسال2020ء کی نسبت زیادہ بہتر بنایا اور ’زیرو ڈوز‘ والے بچوں (ZDC) کی تعداد میں تقریباًپچاس فیصدکمی لائی گئی ہے۔
پاکستان میں ان بچوں کی تعداد جنہوں نے خناق، تشنج اور پرٹیوسس (DTP3) کے خلاف ویکسین کی تین خوراکیں حاصل کیں (جو حفاظتی ٹیکوں کی کوریج کی پیمائش کرنے کے لیے ایک اہم پراکسی ہے)میں اضافہ ہوا اوریہ تعداد سال 2020ء میں کوروناکے باعث 77فیصدسے بڑھ کر اب 83 فیصد ہو گئی ہے۔ پاکستان نے 2018 سے 2021 کے درمیان خسرہ کی پہلی خوراک کی ویکسین کی کوریج میں بھی 2 فیصد بہتر ی کی جبکہ 2021 میں تاریخ کی سب سے بڑی خسرہ/روبیلا مہم شروع کی ہے۔
چھوٹے بچوں کی ویکسینیشن میں پیشرفت اور زیرو خوراک والے بچوں کی تعداد میں کمی لانا ایک ایسے وقت میں قابل ذکر ہے جب کووڈ-19 جیسے وبائی مرض نے دنیا بھر میں حفاظتی ٹیکوں سمیت صحت کی دیگر لازمی سروسز کو متاثر کیا ہے۔ زیروخوراک والے بچے وہ ہوتے ہیں جو بنیادی ویکسین کی ایک خوراک سے بھی محروم رہتے ہیں،ایسے بچوں تک پہنچنا اوران کی آبادی کا تحفظ یقینی بنانا،نظام صحت میں پاکستان کی بہترین صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے۔
پاکستان نے امیونائزیشن سروسزکی بحالی اورانہیں برقرار رکھتے ہوئے سروس ڈیلیوری کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ، اسپتالوں میں چوبیس گھنٹے حفاظتی ٹیکوں کی سہولت،بروقت فراہمی اور نیم شہری/ کچی بستیوں میں شام کے وقت اورویک اینڈ کے موقع پر ویکسینیشن کے لیے شراکت داروں اور دیگر مشترکہ کوششوں کے ذریعے یہ متاثر کن نتائج حاصل کیے ہیں۔
پاکستان کی یہ کامیابی دیگر ممالک کے لیے ایک مثال ہے، وہ بھی کووڈ۔19سے نمٹنے کے عزم کے ساتھ معمول کے حفاظتی ٹیکوں کا عمل بحال،برقرار اور بڑھا سکتے ہیں۔پاکستان نے Gaviاور COVAX کے تعاون سے تقریباً 130 ملین افراد (کل آبادی کا تقریباً 56%) کو دو خوراکوں کی ابتدائی ویکسینیشن بھی کی ہے۔
کم آمدن والے ممالک کی طرف سے 4 ارب سے زائد کورونا ویکسین کے ساتھ، تاریخی پیمانے کے عالمی رول آؤٹ کے بعدابGavi اور دیگرشراکت داران ممالک کی کوششوں میں تعاون پر توجہ مرکوز کریں گے تاکہ کورونا وباء کے دوران معمول کے حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام،زندگی بچانے والی ویکسین کا استعمال، طلب و رسد، بحالی اور کوریج کی توسیع میں معاونت جاری رکھنے کے موقع سے فائدہ اٹھایا جا سکے۔
ہائی انپیکٹ کنٹریز کے لیے ویکسین الائنس(Gavi)کے کنٹری ڈائریکٹر ڈاکٹر ٹوکنبو اوشین(Dr. Tokunbo Oshin) نے پاکستان کی اس پیش رفت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ،”پاکستان نے بچوں کے حفاظتی ٹیکوں کا عمل وسیع کرتے ہوئے ایک ایسے وقت میں متاثرکن پیشرفت حاصل کی ہے جب کورنا جیسی عالمی وبا نے صحت کی لازمی سروسز کے ساتھ ساتھ حفاظتی ٹیکوں کا عمل بھی بری طرح متاثر کیاہے۔وبائی امراض کے دوران حفاظتی ٹیکوں کے مراکز تک رسائی کم ہونے کے پیش نظر زیرو خوراک والے بچوں کی تعداد میں کمی لانا خاص طور پر اہم پیش رفت ہے جس سے ثابت ہوتاہے کہ صحت سہولیات کی فراہمی پاکستان کی ترجیحات میں شامل ہے۔ یہ اقدام حکومت، صحت سے متعلقہ کارکنوں اور شراکت داروں کی استقامت کی نشاندہی کرتا ہے جنہوں نے کووڈ۔19 کے باوجود حفاظتی ٹیکوں کے پروگراموں کو ترجیح اور رسائی میں اضافہ کرکے اسے اسے بہتر بنایا۔ ویکسین الائنس کے طورپر ہم پاکستان اور دیگر ممالک کے ساتھ کام جاری رکھیں گے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ زیادہ سے زیادہ لوگ جان بچانے والی ویکسین تک رسائی حاصل کر سکیں۔“