کراچی ( رپورٹ ابو مناص میاں ) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سندھ میں صحت عامہ کے نظام میں ایک انقلاب جاری ہے، ہم علاج کی مفت سہولیات شہریوں کے گھروں کی دہلیز تک پہنچانا چاہتے ہیں۔ جناح اسپتال میں 500 بستروں اور 18 جدید ترین آپریشن تھیٹرز پر مشتمل سرجیکل کمپلکس، کراچی جیسے شہر کے صحت عامہ کے انفرا اسٹرکچر میں بہت بڑا اضافہ ہے۔ جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر میں 500 بستروں اور 18 جدید ترین آپریشن تھیٹرز پر مشتمل نو منزلہ سرجیکل کمپلکس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ کراچی کے صحت عامہ کے اسٹرکچر میں جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (جے پی ایم سی) قائدانہ کردار ادا کر رہا ہے، جو صرف کراچی اور ملک بھر کے لیئے ہی نہیں، بلکہ پوری دنیا کے لیئے ایک مثال ہے۔
جب حکومت سنجیدہ ہو، اور معاشرے کے ساتھ مِل کر کام کرے، تو پھر اِس طرح کے عالمی معیار کے ادارے بنتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کی کامیابی، شعبہ صحتِ عامہ میں پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ (پی پی پی ) ماڈل کی کامیابی کی ایک اور مثال ہے۔ اس ماڈل سے پاکستان پیپلز پارٹی کا ایک خاص تعلق ہے، کیونکہ اس ماڈل کو پہلی بار شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے 1993ع کے عام انتخابات کے لیئے اپنی جماعت کے منشور میں متعارف کرایا تھا۔ یہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا ویژن تھا کہ ملک میں ترقی کے لیئے ہر شعبے میں پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کو متعارف کرایا جائے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ حکومتِ سندھ نے ثابت کردیا ہے کہ پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے تحت صحت، انفرا اسٹرکچر، تعلیم اور توانائی سمیت مخلتف سیکٹرز میں کامیابیاں حاصل کی جاسکتیں ہیں۔ پی پی پی چیئرمین نے یہ بھی کہا کہ سیاستدان بڑے بڑے دعوے تو کرتے رہتے ہیں لیکن، اکانومسٹ میگزین نے اس خطے میں پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ ماڈل پر اپنے تجزیے میں خاص طور پر صوبہ سندھ کا حوالہ دیا کہ یہ اس خطے کے ان 6 صوبوں میں آگے ہے، جہاں اس ماڈل کے تحت کام کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کامیابی کی وجہ یہ ہے کہ یہاں اس کام کے لیئے پولیٹیکل اونرشپ ہے اور نیک نیتی کے ساتھ دن رات محنت کی جاتی ہے۔ کم وسائل کے باوجود زیادہ محنت سے کام کیا جاتا ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 500 بستروں اور 18 جدید ترین آپریشن تھیٹرز پر مشتمل سرجیکل کمپلکس، کراچی جیسے شہر کے صحت عامہ کے انفرا اسٹرکچر میں بہت بڑا اضافہ ہے۔ مجھے فخر ہے کہ جناح اسپتال میں نہ صرف مفت علاج کی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں، بلکہ مریضوں کو کھانے کا بھی خیال رکھا جاتا ہے۔ یہاں آنے والے ہر پاکستانی کا عزت و وقار کے ساتھ علاج کیا جا رہا ہے، اور اس یہ نہیں پوچھا جاتا کہ اس کے پاس کتنا پیسہ ہے یا نہیں ہے، اور نہ ہی یہ پوچھا جاتا کہ آپ کہاں سے آئے ہو اور آپ کی زبان کیا ہے۔ جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کے دروازے ہر پاکستانی کے لیئے کھلے ہیں۔ پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ صوبے بھر میں صحت کے ادارے عالمی معیار کے مطابق اور مفت سہولیات فراہم کریں۔ یہ بہت بڑا خواب ہے، لیکن جس طرح اِس ادارے میں کام کرنے والے اور پیشنٹ ایڈ والے کام کر رہے ہیں، ایسا بہترین کام شاید ہی دنیا میں کہیں اور کیا جاتا ہے۔ آپ اس اسپتال کے لیئے اپنے طور بھی فنڈ ریزنگ کر رہے ہیں، اور جس طرح مختلف شہریوں نے اپنا اپنا حصہ ملایا ہے، جو قابلِ تحسین ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ جب انہوں نے آخری بار جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کا دورہ کیا تھا تو اُس وقت یہاں سائبر نائف کی ایک مشین تھی، لیکن اب یہاں دو مشینیں ہیں، جن کے ذریعے کینسر کے مریضوں کا مفت علاج کیا جا رہا ہے۔ آپ نے پہلے بھی تاریخ رقم کی تھی، کیونکہ تب بھی آپ دنیا میں واحد ادارہ تھے جو اس طرح کی مشین کے ذریعے مفت علاج کی سہولت فراہم کرتا تھا۔ اب آپ نے اپنا ہی ریکارڈ توڑا ہے کہ اب آپ دو سائبر نائف مشینوں کے ذریعے مفت علاج کی سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔ پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ وہ اسی طرح سے صحت عامہ کے شعبے کی سپورٹ کرتے رہیں۔ بہت شدید ضرورت ہے کہ حکومت کی جانب سے صحتِ عامہ کے سیکٹر میں پیسا لگایا جائے۔ لیکن حکومت تن تنہا کچھ نہیں کرسکتی، جبکہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت بہت زیادہ کام کرنا ممکن ہوجاتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ڈاکٹر ادیب رضوی ایک مثالی کام کر رہے ہیں، لیکن اگر وہ یہ کام اکیلے کرتے، تو شاید وہ شہریوں کی ایک بڑی تعداد تک پہنچ نہیں سکتے تھے۔جس طرح حکومتِ سندھ نے ایس آئی یو ٹی کے ساتھ شراکت ب…