اسلام آباد (کورٹ رپورٹر ) الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا تحریری فیصلے میں پی ٹی آئی کو فنڈنگ ضبط کرنے کیلئے نوٹس جاری کرتے ہوئے قانون کے مطابق اقدامات کرنے کا حکم دے دیا۔تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا، الیکشن کمیشن نے 68 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا۔جس میں کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے فنڈنگ سیمتعلق سرٹیفکیٹ درست نہیں تھے۔الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو فنڈنگ ضبط کرنے کیلئے نوٹس جاری کرتے ہوئے قانون کے مطابق اقدامات کرنے کا حکم دے دیا۔
تحریری فیصلے میں الیکشن کمیشن نے فیصلے کی کاپی وفاقی حکومت کو بھی بھجوانے کی ہدایت کردی۔تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی نے دانستہ طور پر ووٹن کرکٹ لمیٹڈ سیممنوعہ فنڈنگ حاصل کی۔فیصلے میں پی ٹی آئی کو امریکا اور کینیڈا سے ملنے والی فنڈنگ ، 34غیرملکی شہریوں سے ملکی والی فنڈنگ ممنوعہ قرار دی۔تحریری فیصلے میں الیکشن کمیشن نے رومیتا سیٹھی سے ملنے والی فنڈنگ اور 351غیرملکی کمپنیوں سیملنے والی فنڈنگ بھی غیر قانونی قرار دی۔
فیصلے میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی نے دانستہ طور پر یوایای کی کمپنی برسٹل انجینئرنگ ، سوئٹزرلینڈکی ای پلینٹ ٹرسٹیزکمپنی اور برطانیہ کی ایس ایس مارکیٹنگ کمپنی سے ممنوعہ فنڈنگ حاصل کی۔الیکشن کمیشن نے یو ایس ایایل ایل سی اور برسٹل سروسز سے فنڈنگ بھی ممنوعہ قرار دیتے ہوئے کہا دستیاب ریکارڈ اور شواہد کی بنیاد پر ممنوعہ فنڈنگ ثابت ہوتی ہے۔تحریری فیصلے کے مطابق پی پی او کے آرٹیکل 6 کے تحت تحریک انصاف کو شوکاز نوٹس کیا جاتا ہے، فیصلے کی روشنی میں قانون کے تحت کارروائی شروع کی جا سکتی ہے۔