کوئٹہ( نمائندہ خصوصی )امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے کہاکہ حکومتوں کی مسلسل بے حسی اور نااہلی آفات سے زیادہ خطرناک ہے ایک ہی وقت میں مختلف آزمائشوں اور نالائق حکمرانوں نے ملک کو لپیٹ میں لیا ہوا ہے قدرتی آفات کا نزول ہماری بداعمالیوں کے سبب اللہ کی ناراضگی کا اظہار ہے مون سون بارشوں کے باعث صرف بلوچستان ہی نہیں بلکہ پورے ملک میں متعدد شہر متاثر ہوئے ہیں حکمرانوں کو فوری اللہ سے سچی توبہ کرتے ہوئے سودی نظام کے خاتمے کا اعلان کرنا چائیے جب اللہ کی نصرت شامل حال ہو گی تب ہی ملک آزمائشوں اور مسائل سے نجات پا سکتا ہے جماعت اسلامی اور الخدمت فاونڈیشن کے رضاکاروں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے تمام اداروں اور حکومتوں سے پہلے متاثرین سیلاب کی مدد کا عملی بیڑا اٹھایا پوری قوم سے اپیل کرتا ہوں کہ مصیبت کی اس گھڑی میں بڑھ چڑھ کرامدادی کاموں میں حصہ لیں حکومت کے ساتھ ساتھ فلاحی تنظیمیں اور رفاہی ادارے بھی آگے بڑھیں۔عوام اپنے مصیبت زدہ بہن بھائیوں کی مددکیلئے دل کھول کر عطیات دیں جماعت اسلامی ہمیشہ کی طرح سب سے پہلے پورے ملک میں متاثرہ علاقوں میں اپنے بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑی ہے ان خیالات کا اظہارانہوں نے کوئٹہ پہنچتے ہی کوئٹہ کے قرب وجوارمیں بارش سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا متاثرین سے ملاقاتیں اور نقصانات کا جائزہ لینے کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کیا ان کے ہمراہ جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی،الخدمت فاؤنڈیشن کے صوبائی صدر انجینئر جمیل احمدکر د، کوئٹہ کے صدرعبدالمجید سربازی،امیر ضلع کوئٹہ حافظ نورعلی،نائب امیر صوبہ ڈاکٹرعطاء الرحمان،میڈیا انچارج عبدالولی خان شاکر بھی تھے۔اس موقع پر متاثرین نے حکومتی بے حسی منتخب نمائندوں کی غفلت اور اپنے نقصانات کے حوالے سے سراج الحق کو آگاہ کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے تعاون پر ان کا شکریہ ادا کیا اور حکومت سے مالی مدد کی اپیل کی۔
میں سیلابی ریلوں اور پانی کی وجہ سے پیش آنے والے حادثات میں مجموعی طور پر 312 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جس میں 121 بچے، 136 خواتین اور 56 مرد شامل ہیں اور ہزاروں لوگ زخمی ہیں جس پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں حکومت کی غفلت اور عدم تعاون پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں کہا کہ حکومت کے ہیلی کاپٹر سیر سپاٹوں کیلئے توموجود ہیں لیکن بارش وسیلاب متاثرین کی قیمتی جانیں بچانے کیلئے ان کے ہیلی کاپٹر فارغ نہیں ہیں حالیہ بارشوں سے بلوچستان کا سارا نظام درہم برہم ہوگیا ہے تین ہفتوں سے بارشیں جاری ہیں حکومت کی غفلت اور نا اہلی سے بلوچستان میں مون سون کی بارشوں نے تباہی مچا دی ہے 10اضلاع شدید متاثر ہوئے،چودہ ہزار مکانات تباہ،سات سو کلومیٹر سڑکیں بہہ گئی،ڈیمزتباہ،مال مویشی،املاک،کھڑی فصلیں باغات تباہ،زراعت ومعیشت تباہ ہوگئی ان حالات میں بھی حکمران واپوزیشن کرسی بچانے میں مصروف ہیں عوام کاکوئی پرسان حال نہیں وزیراعظم نے بھی نیچے زمین پر آنے کے بجائے تیس ہزار فٹ بلندی سے ہی جہازمیں بیٹھ کر تباہ حال عوام کا نظارہ کیا۔حکومت و ادارے ناکام، عوام اپنی مدد آپ کے تحت ریلیف کا کام کر رہی ہے تباہ حال پریشان متاثرین کے پاس نہ وزیر اعلیٰ آیا ہے نہ گورنر اور نہ ہی وزراء۔ حکومت نے اب تک بلوچستان کو آفت زدہ قرارنہیں دیا صرف چند اضلاع کے اعلان پر اکتفا کیا ہے۔ کروڑوں،اربوں روپے کے وسائل حکومت کے پاس موجودہیں لیکن متاثرین کھلے آسمان تلے امدادکے منتظر ہیں۔ الخدمت فاؤنڈیشن کے رضاکار وجماعت اسلامی کے کارکن دستیاب وسائل کو بروئے کارلاکر صوبہ بھر کے متاثرہ علاقوں میں آج بھی ریلیف کے کام میں مصروف ہیں۔
سراج الحق نے کہاکہ حکومت کی طرف سے اعلانات جھوٹے وعدے توکیے جاتے ہیں لیکن عملی اقدامات نہ ہونے کے برابر ہے۔حکومت ہنگامی بنیادوں پر متاثرین کی فوری مددکریں 5لاکھ کا اعلان متاثرین کیساتھ مذاق ہے کیا پانچ لاکھ میں گھر بن سکتا ہے۔ بارش کے پانی سے تباہ حال علاقے کے عوام کا سب کچھ تباہ ہوا اب وہ بنیادی ضروریات کو ترس رہے ہیں متاثرہ علاقوں میں خطرناک بیماریاں پھیل گئی ہے۔ان حالات میں ان کی ہر حوالے سے مددوقت کی اہم ضرورت ہے الخدمت فاؤنڈیشن کی ٹیم نے صوبہ بھرکے متاثرہ علاقوں میں پہنچے ہوئے ہیں اور تیارکھانے راشن خیمے ودیگر ضروریات فراہم کر رہے ہیں جو خوش آئند ہے۔حکومت پریشان حال عوام کی مدد کرنے کی بجائے اپنی لڑائیوں میں مست ہیں انہیں عوام کی پریشانی کی کوئی فکر نہیں عوام میں حکمرانوں کے خلاف غم وغصہ پایاجاتاہے اگر حکمرانوں نے اپنا قبلہ درست نہیں کیا اور عوامی مسائل پر آوازنہیں اْٹھائی توعوامی غصہ ان کو بہاکر لے جائیگا اور ان کو بھاگنے کاراستہ بھی نہیں ملے گا۔جماعت اسلامی عوام ومتاثرین کیساتھ ہے
انہوں نے کہا کہ ملک کو پٹڑی پر ڈالنے کے لیے اہل اور ایمان دار قیادت درکار ہے۔ تینوں بڑی جماعتیں بری طرح ایکسپوز ہو گئیں۔ اللہ تعالیٰ کی مدد و نصرت اور عوام کے ساتھ سے ملک کو حقیقی معنوں میں اسلامی فلاحی ریاست بنائیں گے۔ اب عوام کے پاس جماعت اسلامی واحد آپشن کے طور پر موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم آزمائے ہوئے جاگیرداروں، وڈیروں اور کرپٹ سرمایہ داروں کو مسترد کر کے اہل اور ایمان دار لوگوں کو آگے لائے تاکہ کرپشن فری اسلامی پاکستان کی بنیاد رکھی جائے