ٹھٹہ،(نامہ نگار )
ڈپٹی کمشنر غضنفر علی قادری کی زیر صدارت محرم الحرام کے دوران امن امان، صفائی سترائی، پینے کے پانی، ڈرینیج اور بجلی کی فراہمی سمیت دیگر انتظامات کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں نفرت انگیزی پر مبنی تقاریر نہ کرنے، امن و امان، مذہبی ہم آہنگی، اتحاد اور بھائی چارے کی فضاء کو برقرار رکھنے پر زور دیا گیا. اس موقع پر ڈپٹی کمشنر غضنفر علی قادری نے کہا کہ تمام مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے علماء کرام اور شہری سیاسی حقوق، اظہار خیال، عقیدہ، عبادت اور اجتماع کی آزادی کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی شخص، ادارے یا فرقے کے خلاف نفرت انگیز تقاریر اور الزامات لگانے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور سوشل میڈیا پر بھی اس قسم کی نفرت انگیز اور کسی کی دل آزاری کرنے والی پوسٹ رکھنے یا شیئر کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی. ڈپٹی کمشنر نے پبلک ہیلتھ، میونسپل، ٹاؤن و دیگر تمام متعلقہ افسران کو سختی ہدایت کی کہ محرم الحرام کے دوران تمام مجالس اور جلوسوں کی گذرگاہوں سے بارشی پانی کی نکاسی، صفائی ستھرائی، پینے کے صاف پانی کی فراہمی، ڈرینیج، کھلے مین ہولز کو ڈھکن لگانے اور روشنی کا بندوبست کرنے سمیت دیگر تمام انتظامات کو عاشورہ سے قبل یقینی بنایا جائے جبکہ اسپیشل ٹیمز تشکیل دیتے ہوئے شہروں سے کچرے کے ڈھیر بھی جلد اٹھائے جائیں۔ انہوں نے حیسکو افسران کو ہدایت کی کہ وہ باالخصوص مجالس دوران غیر ضروری لوڈشیڈنگ سے اجتناب کرتے ہوئے شام اور رات کے اوقات میں بجلی کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔ ڈپٹی کمشنر نے تمام اسسٹنٹ کمشنرز اور مختیارکارز کو ہدایت کی کہ وہ تحصیل سطح پر بھی محرم الحرام کے انتظامات کے سلسلے میں شیعہ اور دیگر مکتبہ فکر کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں اور کنٹرول رومز قائم کرکے تمام اداروں کے ساتھ گہرے رابطے میں رہیں تاکہ محرم الحرام کے دوران درپیش مسائل کو فوری طور پر حل کیا جا سکے۔ انہوں نے محکمہ صحت کے افسران کو ہدایت کی کہ وہ محرم الحرام کے دوران کنٹرول روم قائم کرنے کے ساتھ تمام مجالس اور جلوسوں کی گذرگاہوں سمیت ضلع بھر کے ہسپتال اور صحت مراکز میں میڈیکل کیمپس قائم کرکے ایمبولینسز، ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل اسٹاف اور ادویات کی موجودگی کو یقینی بنائیں۔ اس موقع پر ایس ایس پی عدیل حسین چانڈیو نے تمام مکتبہ فکر کے علماء کرام سے اپیل کی کہ وہ اپنے ملک کی خاطر ایک اچھے شہری ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے آس پاس شرپسند عناصر پر کڑی نظر رکھیں جبکہ سوشل میڈیا پر نفرت انگیز اور کسی کی دل آزاری کرنے والی پوسٹ جوکہ نہ صرف اخلاقی بلکہ قانونی جرم بھی ہے ایسی پوسٹ رکھنے اور شیئر یا لائق کرنے سے گریز کریں۔ انہوں نے بتایا کہ محرم الحرام کے عاشورہ کے موقع پر سکیورٹی پلان تشکیل دیتے ہوئے تمام تر انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں، اس ضمن میں ضلع بھر میں 1600 سے زائد پولیس اہلکار مقرر کرنے کے ساتھ ساتھ ماتمی جلوسوں اور مجالس کے مقامات پر واک تھرو گیٹس اور سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کیے جائیں گے جبکہ خواتین کی مجالس و اجتماع کے دوران لیڈیز رضاکاروں کے ساتھ لیڈیز پولیس کو بھی تعینات کیا جائے گا تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے بچا جا سکے۔ اجلاس کو رینجرز کے ڈی ایس آر 32 ونگ طارق محمود نے بتایا کہ محرم الحرام کے دوران پولیس کے ساتھ مشترکہ فلیگ مارچ اور شہروں کے داخلی و خارجی سڑکوں پر رینجرز کے جوان سنیپ چیکنگ کریں گے جبکہ مجالس اور جلوسوں کے دوران بھی سو فیصد رینجرز تعینات ہوگی۔ اس موقع پر علماء کرام کی جانب سے مختلف تجاویز اور مسائل پیش کئے گئے جن کے حل کیلئۓ ڈپٹی کمشنر نے یقین دہانی کرائی جبکہ شرکاء نے ضلعی انتظامیہ، پولیس اور رینجرز کے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ون ریاض حسین لغاری، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ٹو راشد چنہ، رینجرز انسپکٹر احمد حسین، ضلع کے تمام اسسٹنٹ کمشنرز، مختیارکارز، محکمہ پبلک ہیلتھ، صحت، حیسکو، لوکل گورنمنٹ، انفارمیشن، روینیو، میونسپل و ٹاؤن ایڈمنسٹریٹرز اور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران کے علاوہ شیعہ، سنی و دیگر مختلف مکتبہ فکر کے رہنماؤں نے شرکت کی۔