کراچی( بیورو رپورٹ ) صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے کسی کو گرفتار نہیں کیا۔ پی ٹی آئی والے تاثر دینا چاہتے کہ یہ کوئی بڑی توب چیز ہے۔ یہ تاثر بلکل غلط ہے کہ حلیم عادل شیخ کو سندھ حکومت نے گرفتار کیا ہے۔ اینٹی کرپشن ایک بااختیار ادارہ ہے ، حلیم عادل شیخ کو زمینوں پر قبضوں کے کیس میں اینٹی کرپشن نے گرفتار کیا ہے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ حلیم عادل شیخ کو آفر دیتے ہیں ، سرکاری زمینیں اور عام لوگوں کے پیسے واپس کریں ، اینٹی کرپشن انہیں رہا کر دے گی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر برائے مذہبی امور ، زکوٰۃ و عشر فیاض بٹ اور رکن سندھ اسمبلی گھنور اسران کے ہمراہ سندھ اسمبلی میڈیا کارنر پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے حلیم عادل پر کوئی سختی نہیں کہ کل سوشل میڈیا پر تصویریں آئی ہیں وہ تو ایس ایچ او کے کمرے میں دوستوں کے ساتھ گپ شپ کرتے ہوئے نظر آئے ہیں اور کڑہائیاں نوش فرما رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک واویلا دیکھ رہے ہیں۔ یہ پی ٹی آئی کی جانب سے صرف بہتان تراشی ہے۔سندھ حکومت نے کسی پر ایک جعلی مقدمہ بنایا ہو، تو بتا دیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی انتقامی کارروائی پر یقین نہیں رکھتی ہے۔ جو شخص گرفتار ہوا ہے اس پر زمینوں کے قبضوں اور ہاؤسنگ سوسائٹی بنانے کا مقدمہ ہے۔ جس کا عدالتیں ہی فیصلہ کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بھی کیسز کا سامنا کیا ہے ۔ہم نے بھی جیلیں بھگتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان کیسز کی عمران خان خود آکر انکوائری کریں یا کوئی تھرڈ پارٹی تحقیقات کرے کہ آیا حلیم عادل شیخ کے خلاف مقدمات درست ہیں یا نہیں۔۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان سندھ آئیں ، لیکن سندھ کو فتح کرنے کے بیانات ہوائی ہیں۔ عمران خان سندھ میں اپنے بلدیاتی امیدواران تو پورے کرلیں۔ عمران خان اور پی ٹی آئی اپنے ہوش و حواس سے مٹا دے کہ سندھ کے لوگ ان کو اپنا مینڈیٹ دیں گے۔ سندھ کی عوام باشعور ہے ، اس تعصبی شخص کو کبھی بھی ووٹ نہیں کریں گے۔ یہ شخص جب وزیراعظم کے عہدے پر براجمان تھے تو ایک رات بھی سندھ میں قیام نہیں کیا اور نہ ہی وفاقی ترقیاتی منصوبوں میں سندھ کو کوئی منصوبہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ سنا ہے پنجاب حکومت کو چلانے کے لیے واٹس گروپ تشکیل دے دیا گیا ہے ، جس میں بنی گالا کی ایک عورت ، فرح گوگی اور چیف سیکرٹری پنجاب کو شامل کیا گیا ہے۔
اس گروپ کے ذریعے پنجاب میں تقریاں اور تبادلے کر کے رشوت بٹوری جائے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فرح گوگی کی کرپشن کے پیسے پی ٹی آئی کے اکاﺅنٹ میں جاتے ہیں۔ جہاں سے پھر اداروں اور ان کے سربراہان کے خلاف سوشل میڈیا مہم چلانے پر خرچ کئے جاتے ہیں۔ صدر آصف علی زرداری سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ انہیں کووڈ ہوا ہے ، وہ ویکسینٹڈ ہیں ، ان کی صحت بہتر ہے۔ صدر آصف علی زرداری کی جلد مکمل صحتیابی کے لیے دعاگو ہیں۔ جلد صحتیاب ہوکر جلد پاکستان آئیں گے اور جب پاکستان پہنچیں گے تو عمران خان کی نیندیں حرام ہو جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا لیڈر سب سے بڑا چور ہے ، جس نے دوست ممالک سے ملنے والے تحائف اور گھڑیاں بیچ تک بیچ دیں ۔ یہ شخص ابھی بھی لاڈلہ بنا ہوا ہے اور پی ٹی آئی کو لاڈلی پارٹی ڈکلیئر کیا گیا ہے۔ اس ملک میں قانون سب کے لیے یکساں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک اس ملک سے دہرے معیار کا خاتمہ اور انصاف سب کے لیے برابر نہیں ہوتا , پی ڈی ایم اور اتحادی جماعتیں اپنی جدوجہد جاری رکھیں گی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان الیکشن کمیشن کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں تاکہ فارین فنڈنگ کیس کا فیصلہ رکوا سکیں ۔ یہ وہی الیکشن کمشنر ہیں جن کی تعریفیں عمران خان خود کیا کرتے تھے۔ عمران خان جیسا جھوٹا شخص غلامی کی باتیں کر رہا ہے ، یہ خود غلامی قبول کر کے اقتدار میں آیا تھا ، چار سال تک غلام بن کر حکومت چلاتے رہے۔ مون بارشوں سے متعلق انہوں نے کہا کہ پورے صوبے میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ خود نگرانی کر رہے ہیں ، یہ تاثر بلکل غلط ہے کہ صرف کراچی پر توجہ دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مون سون شروع ہونے سے قبل وزیر اعلیٰ سندھ نے تمام اضلاع میں سندھ کابینہ کے اراکین اور معاونین خصوصی کی امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کے لیے ڈیوٹیاں لگائی تھیں۔ وزیر اعلیٰ سندھ ہر کسی سے رابطے میں ہیں اور جہاں بھی مشینری یا دیگر امدادی سامان کی ضرورت ہوتی ہے ، پی ڈی ایم اے اور ضلعی انتظامیہ کو ہدایات جاری کرتے ہیں۔