اسلام آباد( نمائندہ خصوصی )سعودی حکومت نے آزادجموں وکشمیر یونیورسٹی کے کنگ عبداللہ کیمپس کے لیے تین ارب ستاسٹھ کروڑ روپے کی خطیر رقم سے جدید ترین تعلیمی ساز و سامان مہیا کرنے کا اعلان کیا ہے۔یہ بات پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی نے جموں وکشمیر ہاوس اسلام آبادمیں سعودی فنڈ فارڈویلپمنٹ اور جامعہ کشمیر کے درمیان ایک معائدے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوے بتائی۔سعودی سفیرنے کنگ عبداللہ بن عبدالعزیز ٹیچنگ ہسپتال مانسہرہ اور کنگ عبداللہ بن عبدالعزیز کیمپس مظفرآباد کو پاکستان اور آزادکشمیر کے دو اہم ترین منصوبے قراردیا جنہیں سعودی حکومت کے ادارہ برائے ترقی کے تعاون سے مکمل کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ان دونوں منصوبوں کی تکمیل سے پاکستان اور آزادکشمیر کے عوام کوتعلیم اور صحت کی جدید سہولتیں میسر آئیں گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے مابین محبت و اخوت پر مبنی شاندار برادرانہ تعلقات ہیں اور سعودی ادارہ برائے ترقی کی وساطت سے ان منصوبوں کی تکمیل سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں مزید وسعت آئے گی۔انہوں نے کہا کہ سعودی ادارہ برائے ترقی کے تحت سعودی عرب پاکستان میں 23منصوبوں کے لیے تین سو تینتیس ملین امریکی ڈالر کی امداد مہیا کررہا ہے جن میں سے 13منصوبے مکمل ہوچکے ہیں جبکہ 10منصوبے زیر تکمیل ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ منصوبے تعلیم، صحت اور بنیادی ڈھانچے (انفراسٹرکچر) کی ترقی سے متعلق ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں کے علاوہ سعودی ادارہ برائے ترقی (سعودی فنڈ فارڈویلپمنٹ)اقوام متحدہ کے کمیشن برائے مہاجرین،عالمی ادارہ خوراک،بین الاقوامی فنڈ برائے زرعی ترقی اور اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پروجیکٹ سروسز کے ساتھ بھی تعاون کررہا ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی سینٹر شبلی فراز نے سعودی حکومت کی طرف سے پاکستان اور آزادکشمیر میں تعلیم و صحت کے شعبوں میں تعاون پر شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کی حکومت اور عوام نے ہمیشہ مشکل کی ہر گھڑی میں پاکستان کی مدد کی جس پر جتنا شکریہ ادا کیا جائے وہ کم ہے۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے صحت کارڈ کے ذریعے عوام کو صحت کی سہولیات مہیا کرنے کے لیے جو انقلابی اقدامات اٹھائے تھے ان کو کے خیبرپختونخواہ کے بعدپنچاب،سندھ،
بلوچستان اور آزادکشمیر تک بڑھایا جائے گا۔آزادکشمیر کے وزیر صحت نثار انصر ابدالی اور وزیر خزانہ ماجد خان نے اپنے خطابات میں جامعہ کشمیر مظفرآباد کے لیے کنگ عبداللہ کیمپس کی تعمیر اور اس کیمپس کو جدید ساز و سامان سے لیس کرنے کے لیے فراخدلانہ امداد مہیا کرنے پر حکومت آزادکشمیر کی طرف سے دلی شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ 2005کے زلزلہ کے بعد زلزلہ متاثرین کی مدد کرنے اور ان کی بحالی کے لیے سعودی عرب جو کردارادا کررہا ہے اسے آزادکشمیر کے عوام کبھی فراموش نہیں کریں گے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جامعہ کشمیر کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی نے کہا کہ قبل ازیں سات ارب سے زیادہ کی خطیر رقم سے کنگ عبداللہ کیمپس کی تعمیر اور اب ساڑھے تین ارب سے زیادہ کی مالی امداد سے ملک کے اس خوبصورت ترین کیمپس کو جدید تعلیمی سہولتوں کی فراہمی سعودی حکومت کا ایک ایسا کارنامہ ہے جسے آزادکشمیر کے عوام کبھی فراموش نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت کی طرف سے فراہم کی جانے والی تعلیمی سہولتوں سے سات ہزار سے زیادہ طلبہ و طالبات اور تین سو فیکلٹی ممبران استفادہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی طرف سے کنگ عبداللہ کیمپس کی سائنس لیبارٹریوں کے لیے جدید ترین سامان،کمپیوٹر لیبارٹریوں کو اپ گریڈ کرنے،شعبہ ٹیکسٹائل کے جدید ترین ساز و سامان کی فراہمی سمیت دیگر سہولتوں کی فراہمی میں مدد ملے گی۔سعودی ادارہ برائے ترقی نے اس موقع پر خیبرپختونخواہ میں مانسہرہ کے مقام پر کنگ عبداللہ بن عبدالعزیز ٹیچنگ ہسپتال کے لیے امداد کی فراہمی کے لیے معائدے پر بھی دستخط کیے۔تقریب میں سعودی فنڈفارڈویلپمنٹ کے نمائیندے علاوہ الدین ابوالاعلیٰ،خیبرپختونخواہ کے محکمہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر مقصود علی خان،اکنامک افیئرز ڈویژن کے اعلیٰ حکام اور جامعہ کشمیر کے پرنسپل آفیسران،سربراہان شعبہ جات سمیت دیگر انتظامی عہدیداران نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔