منیلا( نیٹ نیوز)فلپائن میں 7.1 شدت کے زلزلے نے بڑے پیمانے پر تباہی مچادی جس کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک اور 60 زخمی ہوگئے۔غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق فلپائن کے جزیرے لیوزن میں زلزلے میں 5 افراد ہلاک اور 60 زخمی ہوگئے۔امریکی جیولوجیکل سروے کا کہنا ہے کہ زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر7.1 تھی۔ طاقت ور زلزلہ فلپائن کے دارالحکومت منیلا تک محسوس کیا گیا۔
زلزلے سے متعدد عمارتوں کو نقصان پہنچا اور درجنوں افراد زخمی ہوگئے جنہیں اسپتالوں میں طبی امداد فراہم کی گئی۔ زلزلے سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اورلوگ کھلی جگہوں پرنکل آئے۔ حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
عالمی زرائع ابلاغ کی رپورٹس کےمطابق فلپائن کے جزیرے لوزون میں ری ایکٹر اسکیل پر 7.1 شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جب کہ منیلا میں بھی زلزلے کے شدید جھٹکے ریکارڈ کیے گئے۔ ملک کے شمال میں زلزلے کے سبب زمین کھسکنے کے واقعات بھی پیش آئے۔فلپائن میں بدھ کے روز لوزون کے جزیرے پر 7.1 کی شدت کا ایک طاقتور زلزلہ آیا، جس سے عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا ہے اور متعدد علاقوں میں زمین کھسکنے کے واقعات پیش آئے ہیں۔ اس کے جھٹکے دارالحکومت منیلا تک محسوس کیے گئے، جہاں بلند و بالا عمارتوں کو بھی خالی کرا لیا گیا,اب تک کی اطلاعات کے مطابق زلزلے سے کم از کم ایک شخص ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔ تاہم جانی نقصان کی یہ ابتدائی اطلاعات ہیں، کیونکہ بہت سے عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ احتیاطی تدابیر کے طور پر کچھ متاثرہ علاقوں میں بجلی کی سپلائی کو منقطع کر دیا گیا۔ریاست میں محکمہ ارضیات کی ڈائریکٹر ریناٹو سولیڈم نے کہا کہ ”یہ ایک بڑا زلزلہ ہے اور ہمیں شدید قسم کے آفٹر شاکس کی بھی توقع ہے۔ زیادہ توجہ ابرا اور اس کے قریبی صوبوں پر مرکوز کی جا رہی ہے۔”
زلزلے کا مرکز ابرا صوبہ
حکام کے مطابق زلزلے کا مرکز ابرا صوبے کے شہر لگنگیلانگ کے قریب تھا۔ اس صوبے میں تقریباً ڈھائی لاکھ افراد مکین ہیں اور اس کے چاروں طرف ناہموار پہاڑ ہیں،ابرا کے صوبائی نائب گورنر جوئے برنوس نے ایک مقامی ٹیلی ویژن کو بتایا، ”ہم اب بھی ہر 15 منٹ بعد آفٹر شاکس محسوس کر رہے ہیں۔”فلیپائنی میڈیا رپورٹس کے مطابق زلزلے کے سبب ابرا میں ایک ہسپتال جزوی طور پر منہدم ہو گیا تاہم حکام کے مطابق اس واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ابرا صوبے میں زلزلے کے مرکز کے قریب لگانگیلانگ کے میئر، روولین ولامور نے ایک مقامی ریڈیو اسٹیشن سے بات چیت میں کہا، ”ہم ابھی تک آفٹر شاکس کا سامنا کر رہے ہیں۔ ہمیں مکانات کو نقصان پہنچنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
لیکن ابھی تک کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔”ملکی صدر بونگ بونگ مارکوس کے دفتر کا کہنا ہے کہ انہوں نے امداد اور امدادی ٹیمیں متاثرہ علاقوں کی جانب روانہ کر دی ہیں۔
ابرا کے ایک وزیر جوئے برن نے مقامی ٹیلی ویژن نیوز پروگرام سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہر 15 منٹ بعد جھٹکے محسوس کیے جا رہے ہیں۔عمارتوں کو خالی کرا لیا گیا
ایک مقامی رہنما نے مقامی ریڈیو سے بات چیت میں کہا کہ ”زلزلے کے جھٹکے 30 سیکنڈ یا اس سے بھی زیادہ وقت تک جاری رہے۔ مجھے لگا کہ میرا گھر گر جائے گا۔ اب، ہم لوگوں تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں… ابھی تک تو جھٹکے آرہے ہیں اس لیے ہم اپنے گھر سے باہر کھڑے ہیں۔
”ادھر دارالحکومت منیلا میں اس کی وجہ سے میٹرو ریل کے نظام کو روک دینا پڑا اور سینیٹ سمیت اہم عمارتوں کو خالی کرا لیا گیا۔فلپائن بحرالکاہل کے ”رنگ آف فائر” کے ساتھ ہی واقع ہے اور بحر الکاہل کے اس پار ہی فالٹس لائن کا ایک وسیع علاقہ ہے جہاں اکثر زلزلے آتے رہتے ہیں