صوبائی وزیراطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ عمران نیازی کی حکومت نے اظہار آزادی پر جبر کیا، صحافیوں اور میڈیا کو نقصان پہنچانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ عمران خان کی حکومت مزید چلتی تو صحافیوں کو کوڑے بھی لگ سکتے تھے۔وہ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی فیڈرل ایگزیکٹو کونسل کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔
کراچی یونین آف جرنلسٹس کے زیراہتمام کراچی پریس کلب میں منعقد ہونے والے تین روزہ اجلاس کے پہلے دن صحافیوں کودرپیش مسائل پر تفصیلی بات کی گئی۔اس موقع پر آزادی اظہار پر قدغن کیلئے بنائے گئے قوانین کیخلاف جدوجہدجاری رکھنے کے عزم کااظہار کیا گیا۔ اجلاس سے شرجیل میمن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں کا کام ہے کہ تنقید کو برداشت کریں۔
جمہوری لوگ ہی تنقید کو برداشت کرنے کا حوصلہ رکھتے ہیں۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کو ماضی میں میڈیا نے یکطرفہ تنقید کا نشانہ بنایا، لیکن پاکستان پیپلز پارٹی نے کبھی بھی آمرانہ رویہ نہیں اپنایا۔ صدر آصف علی زرداری کے دور حکومت میں کسی کو انتقامی کارروائی کا نشانہ نہیں بنایا گیا اور کوئی جیل میں نہیں رہا۔ پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمیشہ آزاد میڈیا کی حمایت کی ہے اور صحافیوں کی تحریک کی حمایت میں حصہ لیا ہے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومتوں کی ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ صحافی جو اپنی جان کو جوکھم میں ڈال کر کام کرتے ہیں ، ان کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کریں۔ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو ہوں ، آصف علی زرداری ہوں یا بلاول بھٹو زرداری صحافیوں اور صحافتی اداروں کی بہتری کے لیے کردار ادا کیا ہے ، پیپلز پارٹی کی کوشش رہی ہے کہ میڈیا ورکرز کے حالات بہتر ہوں۔ انہوں نے پاکستان بھر آئے ہوئے فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے اراکین کو خوش آمدید کہا اور یقین دہانی کرائی کہ سندھ حکومت ان کی سفارشات اور مطالبات پر بھرپور عمل کرے گی۔ انہوں نے صحافتی تنظیموں کے مختلف دھڑوں پر زور دیا کہ ایک ہوجائیں ، آپس میں لڑنے سے آپ کی طاقت تقسیم ہوجاتی ہے ، سنیئر صحافی اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کریں۔ پیپلز پارٹی کی جہاں جہاں آپ کو ضرورت پڑے گی۔
ہم مکمل حمایت اور سپورٹ کریںگے۔ پی ایف یو جے کی فیڈرل ایگزیکیٹو کونسل کے تین روزہ اجلاس میں ملک بھر سے صحافتی تنظیموں کے عہدیداران شرکت کر رہے ہیں۔ افتتاحی سیشن کی صدارت پی ایف یو جے صدر شہزادہ ذوالفقار نے کی۔ صدر کے یو جے شاہد اقبال اور جنرل سیکریٹری فہیم صدیقی نے تمام صحافی رہنماؤں کا خیر مقدم کیا۔اجلاس کے پہلے سیشن میں میڈیا بحران اور کارکن صحافیوں کے مسائل پر غور و خوص’ میڈیا اداروں سے جبری برطرفیوں، تنخواہوں میں کٹوتیوں و تاخیر اور آٹھویں ویج بورڈ ایوارڈ کے نفاذ جیسے اہم موضوعات بھی زیرِ غور آئے۔ شرکاء نے پی ایم ڈی اے اور پیکا جیسے سخت قوانین کیخلاف جدوجہدجاری رکھنے کاعزم اور صحافیوں کی جبری برطرفی، تنخواہوں میں کٹوتی اورتاخیر سے ادائیگیوں پراظہارتشویش کیا۔