کراچی( کامرس رپورٹر )یونائٹیڈ بزنس گروپ(یو بی جی) کے صدراوروفاق ایوانہائے تجارت وصنعت پاکستان کے سابق صدرزبیرطفیل نے وزیراعظم پاکستان میاں شہبازشریف اور وفاقی وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل سے آئندہ48گھنٹوں میں مستقل گورنراسٹیٹ بینک کی تقرری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بینکوں کے اختیارات میں فوری طور پر کمی کی جائے کیونکہ پاکستان کی اکنامی تباہ ہورہی ہے، کمرشل بینک ڈالر کو من مانے ریٹس پر فروخت کررہے ہیں اور گزشتہ روز جب ڈالر انٹربینک میں 229روپے کا تھا تو بعض بینک ضرورتمند امپورٹرز کو234روپے کا ڈالر فروخت کرتے رہے جبکہ اسٹیٹ بینک نے کمرشل بینکوں کی من مانیوں کا کوئی نوٹس نہیں لیا۔یو بی جی کے مرکزی ترجمان گلزارفیروز کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق زبیرطفیل نے کہا کہ ملکی معاشی صورتحال انتہائی نازک موڑ پر ہے اور ماہرین پاکستان کے معاشی حالات کا موازنہ سری لنکا جیسی صورتحال کی طرح کرتے دکھائی دیتے ہیں جوانتہائی تشویشناک بات ہے، ملک میں روپے کی تاریخی اور بدترین گراوٹ پر اسٹیٹ بینک اوروزارت خزانہ کی جانب سے کوئی سنجیدہ توجہ نہیں دی جارہی اورنہ ہی اسٹیٹ بینک کا مستقل گورنر تعینات کیا جارہا ہے جو حکمرانوں کی غیرسنجیدگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔انہوں نے کہا کہ بڑھتے ہوئے ملکی جاری تجارتی خسارہے میں کمی کیلئے ضروری ہے کہ غیریقینی کیفیت سے ملک کو نکالا جائے اورغیر ضروری اشیاء کی درآمد پر فوری پابندی لگائی جائے اور ان کی امپورٹ پر100فیصد مارجن لگا دیا جائے تاکہ وہ کم امپورٹ ہوسکیں۔انہوں نے کہا کہ رواں سال میں درآمد کنندگان ملک کے بہتر مفاد میں تمام اشیاء بشمول غیرضروری اورپرتعیش اشیاء کی درآمد میں 25فیصد کم امپورٹ کریں اور یہ کام بینک کے ذریعہ ہوسکتا ہے، اس مقصد کیلئے اسٹیٹ بینک کمرشل بینکوں کو پابند کرے کہ جن امپورٹرز کا اکاؤنٹ بینکوں میں ہے بینک امپورٹرز کوہدایت دیں کہ گزشتہ سال کی نسبت 25فیصد امپورٹ کم ہونی چاہیئے۔ زبیرطفیل نے کہا کہ ملکی صنعتوں،تعمیراتی صنعت اور اس سے وابستہ درجنوں صنعتوں،زرعی شعبے اور آئی ٹی کے شعبے کو سپورٹ کی ضرورت ہے، بجلی کے بڑھتے ہوئے ٹیرف نے صنعتی پیداوار کا پہیہ جام کرکے رکھ دیا ہے،حکومت آسان متبادل انرجی پرمنتقل ہونے کیلئے پیکج دیا جائے۔