کراچی(اسٹاف رپورٹر) کورنگی کے علاقے لکھنؤ سوسائٹی میں انہدامی کارروائی کے معاملے پر ٹھیکیدار نما بلڈر نے دس لاکھ روپے رشوت دینے کا اعتراف کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے لکھنؤ کوآپریٹو ہاوسنگ سوسائٹی کے دو پلاٹوں LS-173 اور LS-146 میں انہدامی کارروائی کے معاملے پر ٹھیکدار نما بلڈر محمد معروف لون کی ڈپٹی کمشنر کورنگی کو دی جانے والی درخواست میں لینڈ انسپیکٹر عزیز اور اس کے کارندے احمد کو 10 لاکھ روپے رشوت دے کر مک مکے کا اطراف کر لیا ـ درخواست میں انکشاف و الزام عائد کیا گیا ہے کہ دو ماہ قبل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی ٹیم آئی اور ڈیمالیشن کر گئے اس وقت عزیز جو کہ لینڈ انسپیکٹر ہے اور اس کے ہمراہ احمد نامی شخص تھا جن کے ساتھ میں نے مک مکا اور لین دین کر کے اپنی تعمیرات کو کلئیر کرا لیا تھا۔ اس مد میں 10لاکھ روپے وصول کرتے ہوئے انہوں نے یقین دھانی کرائی کہ یہ آپکی تمام چھتوں کیلئے پورے ہو گئے ہیں ـ درخواست میں لکھا ہے کہ آج 23 جولائی ہفتہ کو دوبارہ وہ ہی لوگ آئے ہیں ـ رہائش ہونے کے باوجود عمارت کے بالائی حصے کو توڑتے ہوئے نیچے بڑھ رہے ہیں جبکہ ہماری فیملی بھی اندر موجود ہے ـ محمد معروف نے مزید لکھا کہ جب ڈی سی آفس سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ ہم نے انہیں نہیں بھیجاـ
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتہ چھٹی کے روز مذکورہ پلاٹوں پر انہدامی کارروائی کرنے پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کلہوڑ آمنے سامنے آگئے تھے اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے سرکاری کام میں مداخلت کرتے ہوئے وہاں انہدامی کارروائی سے عملے کو روک دیا تھا اور بلڈنگ انسپیکٹر ضیاء الرحمن اور عملے کو ڈی سی آفیس کورنگی ڈسٹرکٹ لا کر حبسِ بے جا میں رکھا گیا۔ وہاں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کلہوڑ نے اپنے عملے کے ساتھ مل کر مغلظات بکیں اور بلڈنگ انسپیکٹر ضیاء الرحمن کو تشدد کا نشانہ بنا کر تھانہ کورنگی انڈسٹریل ایریا کے حوالے کر دیا تھا ـ اس تمام معاملے پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے محکمہ پبلک ریلیشن کی جانب سے اس واقعے سے متعلق کوئی اعلامیہ جاری نہ ہو سکا ہےـ ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ عمارتوں کے نقشے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے منظور نہیں ہیں اور نہ ہی کمپلیشن و ایکوپینسی سرٹیفیکیٹ جاری ہوئے ہیں ـ ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹھیکیدارمحمد معروف نے بالکونیوں میں نمائشی کپڑے لٹکا کر عمارتوں کو نمائشی آباد ہونے کا ڈھونگ رچایا ہے بلکہ مذکورہ عمارتوں میں ابتک بجلی اور گیس میٹرز کی تنصیب تک نہیں اور معروف اور اس کی فیملی لکھنؤ سوسائٹی سے باہر رہائش پذیر ہے دوسری جانب ڈپٹی کمشنر کورنگی نے معاملے کو اینٹی کرپشن بھیجنے کی تیاری کر لی ہے ـ سوسائٹی کے رہائشیوں کے مطابق محمد معروف مزید دیگر دو اور پلاٹوں LS-115 اور LS-111 پر بھی جعلی/متنازعہ دستاویزات کے ذریعے خلاف ضابطہ عمارتوں کی تعمیرات میں ملوث ہے اور پلاٹ نمبر LS-216 پر تو باؤنڈری وال گرا کر تعمیرات کروا رہا ہے جس پر گزشتہ دنوں اہلیانِ سوسائٹی نے میڈیا بلا کر اپنا احتجاج بھی ریکارڈ کرایا ہے۔ گزشتہ واقعے کے حوالے سے ضلع کورنگی کے ڈائریکٹر سید ضیاء سے معاملہ سے متعلق معلومات کیلئے موبائل پر متعدد بارکال کی گئی تاہم کوئی جواب موصول نہ ہو سکا جبکہ ڈپٹی کمشنر علی ذیدی نے بھی موقف دینے سے گریز کیاـ اس کے علاوہ ڈپٹی کمشنر کورنگی کو دی جانے والی درخواست میں درج محمد معروف کاموبائل نمبر بھی بند ملاـ