کراچی ( بیورورپورٹ ) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اپنی کابینہ کے ارکان اور چیف سیکریٹری کے ہمراہ شہر میں موسلا دھار بارش شروع ہوتے ہی نشیبی اور شہر کے اولڈ ایریا میں پہنچ گئے اور برساتی نالوں کے مناسب بہاؤ اور سیس پول مشینوں کی تنصیب کا معائنہ کیا۔ ایڈمنسٹریٹر کراچی کو ہدایت کی کہ ڈی ایچ اے کے علاقوں میں جہاں پانی جمع ہے وہاں ہیوی پمپنگ مشینیں لگائیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ کے ہمراہ وزیر اطلاعات شرجیل میمن، وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ، ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب، چیف سیکریٹری سہیل راجپوت، کمشنر کراچی اقبال میمن اور سیکریٹری لوکل گورنمنٹ نجم شاہ بھی موجود تھے۔
دورے کے آغاز پر وزیراعلیٰ سندھ نے شاہین کمپلیکس کا دورہ کیا اور شاہین کمپلیکس سے کلفٹن کی طرف بہنے والے نالے کا معائنہ کیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ضیاءالدین روڈ کے نشیبی علاقوں میں جمع پانی کی نکاسی کے لیے سڑک پر ایک سیس پول نصب کروایا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے آئی آئی چندریگر روڈ پر سٹی اسٹیشن اور پھر حبیب بینک پلازہ میں نالے کا دورہ کیا اور اس کے بہاؤ کا معائنہ کیا۔ حبیب بینک پلازہ میں نالے کا بہاؤ سست تھا اس لیے انہوں نے بارش کے پانی کے بہاؤ کو تیز کرنے کے لیے وہاں موبائل پمپنگ سسٹم کو سرگرم کیا۔
سید مراد علی شاہ جب ٹاور پر پہنچے تو انہوں نے دریافت کیا کہ یہ عموماً اسٹاک ایکسچینج کی عمارت اور کے پی ٹی کے گوداموں کے ساتھ چلنے والے اسٹارم واٹر ڈرین چوکنگ کی وجہ سے علاقہ پانی میں ڈوب جاتا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے واٹر بورڈ کو ہدایت کی کہ وہ دو سکشن سسٹم نصب کرے، ایک ٹاور کے نشیبی علاقے اور دوسرا کے پی ٹی گوداموں کے عقب میں تاکہ سمندر میں جمع ہونے والے پانی کو مقامی جیٹی کی طرف ٹھکانے لگایا جا سکے۔
اس کے بعد سید مراد علی شاہ ٹاور سے لیاری کے لیے روانہ ہوئے اور مختلف علاقوں جیسے امام بارگاہ حسینیان ایرانیاں کھارادر، میٹھادر، لی مارکیٹ اور ان کے ملحقہ علاقوں کا دورہ کیا اور یوسی 36 سیوریج پمپنگ اسٹیشن پر سیوریج پمپنگ مشین کا معائنہ کیا اور لیاری میں بارش کے پانی کی مناسب نکاسی اور پانی کے بہاؤ کا جائزہ لیا۔ لیاری کے علاقے صاف تھے اور سڑکوں پر بارش کا پانی نہیں تھا۔