خرطوم ( نیٹ نیوز)
سوڈان کے خودمختار کونسل کے نائب چیئرمین محمد حمدان دقلو حمیدتی نے جمعہ کی شام کہا ہے کہ خود مختار کونسل نے سیاست چھوڑ کر ملک کی سرحدوں کی حفاظت کی ذمہ داری پوری کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور
فوج نے اقتدار عوامی نمائندوں کو سپرد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ خود مختار کونسل کسی ایسے اختیار سے چمٹے نہیں رہے گی جو خونریزی اور عدم استحکام کا باعث بنے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ
قبائلی تنازعات،
نفرت اور نسل پرستی کا پھیلاؤ سوڈان کو تباہی کی طرف لے جائے گا۔سوڈانی فوجی جنرل نے مزید کہا کہ ہم سوڈان میں چھپی سکیموں کو دیکھ رہے ہیں اور ہم ملک کو درپیش خطرات سے نمٹنے کے لیے یکجہتی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
انہوں نے سوڈانی فوج اور سکیورٹی نظام میں اصلاحات اور جوبا معاہدے کو نافذ کرنے کے عزم کا بھی اعلان کیا۔انہوں نے قومی اور سیاسی قوتوں پر بھی زور دیا کہ
وہ عبوری حکومت کے اداروں کی تشکیل میں تیزی لائیں۔ عبوری دور کے تحفظ اور آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد کے عزم کا اعادہ کریں۔گذشتہ جولائی میں سوڈانی خود مختار کونسل کے سربراہ عبدالفتاح البرہان نے اعلان کیا کہ خود مختاری کونسل کو تحلیل کر دیا جائے گا
اور فوج اور تیز رفتار حمایت سے مسلح افواج کی سپریم کونسل تشکیل دی جائے گی۔انہوں نے اس وقت کہا تھا کہ مسلح افواج کی سپریم کونسل کی تشکیل انتظامی حکومت کے قیام کے بعد عمل میں آئے گی۔
انہوں نے وضاحت کی تھی کہ مسلح افواج کی سپریم کونسل باقاعدہ افواج کی کمان سنبھالے گی
اور ملک کے دفاع اور سلامتی کے امور انجام دے گی۔انہوں نے کہا کہ مسلح افواج قومی مذاکرات کے نتائج کے نفاذ کی محافظ رہیں گی اور جمہوریت کی منتقلی اور انتخابات تک رسائی کے لیے سیاسی قوتوں کی مدد کرے گی۔خیال رہے کہ سوڈان میں فوج سنہ 2019ء میں سابق صدر عمر البشیر کا تختہ الٹ کر اقتدار میں آئی تھی جس کے بعد فوج نے کچھ سیاسی نمائندوں کو ساتھ ملا کر ملک کی زمام کار سنبھالی مگر سوڈان میں فوج کے اقتدار کی وجہ سے سیاسی استحکام نہیں آسکا۔