وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ (PKLI) پر لاہور میں جائزہ اجلاس ہوا
اجلاس میں وزیر اعظم کو پی کے ایل آئی کے انتظامی امور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی. اجلاس میں وزیراعظم کو بتایا گیا کہ گزشتہ سال میں دو سو نوے کڈنی ٹرانسپلانٹ اور ایک سو نوے لیور ٹرانسپلانٹ کئے گئے. ان مریضوں میں سے صرف 17 فیصد کو ہی مفت علاج کی سہولت فراہم کی گئی. مزید وزیرِ اعظم کو ہسپتال کے ساتھ نرسنگ یونیورسٹی کے منصوبے پر پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا.وزیراعظم نے پی کے ایل آئی کے منصوبے کی تکمیل میں کوتاہی برتنے پر افسوس کا اظہار کیاوزیراعظم نے پی کے ایل آئی میں مریضوں کو دئیے جانے والی موجودہ سہولیات کو غیر تسلی بخش قرار دیا. وزیرِ اعظم نے ہسپتال میں سہولیات کو عالمی معیار کے مطابق بنانے اور کم از کم پچاس فیصد غریب مریضوں کو مفت علاج فراہم کرنے کی ہدایات جاری کیں.پی کے ایل آئی کا مقصد ہی پورے ملک کے غریب اور نادار لوگوں کو مفت ٹرانسپلانٹ کی سہولت فراہم کرنا تھا، تاکہ انہیں خطیر رقم خرچ کرکے علاج کیلئے دوسرے ممالک نہ جانا پڑے.
وزیراعظم نے پی کے ایل ائی کو مالی طور ہر خود مختار بنانے کے لئے چیف سیکرٹری پنجاب کو ہدایت کی کہ وہ مکمل حکمت عملی مرتب کرکے تین دن میں پیش کریں. مالی وجوہات کی وجہ سے بھی مریض کو علاج سے محروم نہ رکھا جائے. وزیر اعظم کی ہدایت صحت کی معیاری سہولیات کے حصول میں ملک کے غریب افراد کو مسائل ہیں، انہیں عالمی معیار کی سہولیات کی مفت فراہمی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے. وزیر اعظم نے نادار اور مفلس طبقے کو عدم توجہ دینے کی سوچ کو بدلنے اور انکی خدمت کو ترجیحات میں سر فہرست رکھنے کی ضرورت پر زور دیا. وزیراعظم نے ہدایت جاری کی کہ پی کے ایل آئی کو ٹرسٹ بنایا جائے وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ نرسنگ یونیورسٹی کے منصوبے کو جلد مکمل کیا جائے اور پی کے ایل آئی کی صفائی کو بین الاقوامی معیار کے مطابق بنانے کے لئے اگر ضرورت پیش آئے تو صفائی کے نظام کو آوٹ سورس کر دیا جائے.اجلاس میں خواجہ سلمان رفیق، خواجہ عمران نذیر، چیف سیکٹری پنجاب، پنجاب ہیلتھ سیکٹری، متعلقہ اعلی حکام اور پی کے ایل آئی کے عہدیداران کی شرکت.