کراچی ( بیورورپورٹ ) ایڈمنسٹریٹر کراچی، مشیر قانون اور ترجمان حکومت سندھ بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ کراچی میں بارش کے تیسرے اسپیل کے لئے کراچی کے اضلاع نے تمام انتظامات مکمل کرلئے ہیں اور ان چاکنگ پوائنٹس کی نشاندہی بھی کرلی گئی ہے جہاں گزشتہ دنوں ہونے والی بارشوں میں برساتی پانی جمع ہوا تھا، مشینری اور عملہ ایک جگہ جمع ہونے کے بجائے اپنے اپنے پوائنٹس پر موجود رہے گا اور پانی کی نکاسی کو یقینی بنائے گا،
یہ بات انہوں نے باغ ابن قاسم، کلفٹن میں رین ایمرجنسی کے حوالے سے کراچی کے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز، ایڈمنسٹریٹرز اور متعلقہ افسران کے ساتھ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر میونسپل کمشنر سید افضل زیدی، ڈائریکٹر جنرل ٹیکنیکل سروسز اظہر شاہ، سینئر ڈائریکٹر میونسپل سروسز مظہر خان اور دیگر افسران بھی موجود تھے، ایڈمنسٹریٹر کراچی نے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز اور ایڈمنسٹریٹرز سے اپنے اپنے اضلاع سے متعلق تفصیلی بریفنگ لی جس میں ان مسائل کی بھی نشاندہی کی گئی جو انہیں درپیش ہیں ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ گزشتہ دنوں ہونے والی بارشوں میں بڑے برساتی نالوں میں پانی بغیر کسی رکاوٹ کے چلتا رہا لیکن بعض مقامات پر نالوں تک برساتی پانی کے پہنچنے میں دشواری پیش آئی جس کی وجوہات میں ان علاقوں میں چھوٹے نالوں کا نہ ہونا، سڑکوں سے علاقوں کا نیچے ہوجانا، خاص طور پر قابل ذکر تھے، ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ بعض جگہ پر برساتی پانی کھڑا ہونے کی وجہ یہ بھی ہوتی ہے کہ اسے نالے تک پہنچانے کے لئے کوئی راہداری موجود نہیں ہوتی، انہو ں نے کہا کہ جہاں جہاں بھی اس قسم کے مسائل درپیش ہیں انہیں حل کیا جائے گا، انہو ں نے تمام ڈپٹی کمشنرز اور ایڈمنسٹریٹرز کو ہدایت کی کہ ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنے کے لئے ہر ممکن کوشش کی جائے اور پانی کھڑا ہونے کے باعث ٹریفک کو متبادل روٹس پر نہ بھیجا جائے بلکہ کوشش کی جائے کہ ٹریفک کی روانی ہر صورت میں برقرار رہے، انہوں نے کہ کارساز، جیل چورنگی، نیو ٹاون، عباس ٹاون، کشمیر روڈ، کے ڈی اے چورنگی، کورنگی کے کچھ علاقوں، سلطان آباد، مچھر کالونی، ویٹا چورنگی، شیر شاہ برج، ماڑی پور روڈ، ماڈل کالونی، فلک ناز، مہین آباد، داود چورنگی، مومن آباد وہ مقامات ہیں جہاں برساتی پانی جمع ہوتا ہے اور ان کی نشاندہی کی گئی ہے، ان تما م مقامات پر برساتی پانی کی نکاسی کا انتظام کیا گیا ہے تاکہ شہریوں کو تکالیف کا سامنا نہ ہو، انہوں نے کہا کہ کچھ پرائیویٹ سوسائٹیز اپنے حدود میں برساتی پانی کی نکاسی کے اقدامات کو روکتی ہیں جس کے باعث عملے کو دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے میں ان کے گزارش کرتا ہوں کہ وہ اپنی حدود میں کے ایم سی اور ضلعی میونسپل کارپویشنز کے عملے کو کام کرنے دیں تاکہ کم سے کم وقت میں پانی کی نکاسی ممکن ہوسکے،
ایڈمنسٹریٹر کراچی نے تمام بلدیاتی ادارو ں کے سربراہان کے کہا کہ وہ بارش کے ان تین دنوں میں جس کی محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کی ہے ہائی الرٹ رہیں اور 24 گھنٹے متعلقہ افسران و عملے کو بھی تیار حالت میں رکھا جائے، ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ افسران بہتر بلدیاتی سہولیات کی فراہمی کے لئے ایمانداری، محنت اور لگن کے ساتھ اپنے فرائض انجام دیں۔