اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک)مشیر برائے قومی ورثہ حذیفہ رحمان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کیلئے کینال منصوبے کو متنازع بنادیا ہے۔مشیر برائے قومی ورثہ حذیفہ رحمان نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ سب کو معلوم ہے کہ پیپلز پارٹی مانی تھی تو کینال منصوبے کا آغاز ہوا تھا، پیپلز پارٹی نے بلاوجہ کینال منصوبے کو متنازع بنادیا ہے۔حذیفہ رحمان نے کہا کہ کینال منصوبے سے سندھ میں کشمور، دادو، کندھ کوٹ سمیت سارے علاقے آباد ہوتے ہیں، کینال منصوبہ پنجاب اور سندھ کے کئی اضلاع میں ہریالی کا باعث بنے گا، پیپلز پارٹی نے سیاسی اسکورنگ کے لیے کینال منصوبے کو متنازعہ بنادیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کینال منصوبے کی ایک کنٹرولنگ کمیٹی بنا کر وزیراعلیٰ سندھ کو اس کا سربراہ بنادیں، کینال کی کنٹرولنگ کمیٹی میں چاروں صوبے شامل کرکے سربراہی سندھ کو دینے کی تجویز دی، کینال کی کنٹرولنگ کا مکمل سندھ کے پاس ہوتی تاکہ یقینی ہو کہ سندھ کا پانی کم نہ ہوجائے۔حذیفہ رحمان نے مزید کہا کہ کینال کے معاملے پر پیپلز پارٹی کو احتجاج کے بجائے مشاورت کرنی چاہیے تھی، کینال منصوبے پر پی پی کو حکومت کا ساتھ چھوڑنے کی دھمکی دینا زیب نہیں دیتا۔مشیر برائے قومی ورثہ حذیفہ رحمان کہتے ہیں کہ وزیراعظم کا لیوی سے متعلق ریلیف درست پیش نہیں کیا گیا، وزیراعظم نے لیوی کی ساری رقم ترقیاتی مد میں عوام کو منتقل کی، ہر حکومت کی خواہش ہے کہ سڑک این 25 فوری تعمیر ہو، وفاقی حکومت دو سال میں 300 ارب روپے سندھ اور بلوچستان پر لگائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت این ایف سی ایوارڈ میں بلوچستان کا حصہ ڈبل کر رہی ہے، مسلم لیگ ن کے دور میں گوادر میں ترقی ہوئی، گوادر ایئرپورٹ بنا، مسلم لیگ ن کے دور میں بلوچستان میں کیڈٹ کالجز بنے، دو سال میں سندھ اور بلوچستان میں 300 ارب روپے لگنے ہیں۔حذیفہ رحمان نے مزید کہا کہ دو سال میں سندھ اور بلوچستان میں چھوٹی چھوٹی صنعتیں لگ جائیں گی، این 25 کی تعمیر سے سندھ اور بلوچستان میں مقامی نوجوانوں کو روزگار ملے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ اڈیالہ جیل کے باہر شوقیہ گرفتاریاں کی جا رہی ہیں، شوقیہ فنکار چاہتے ہیں کہ انہیں کچھ دیر کے لیے گرفتار کریں، اڈیالہ جیل کے باہر کھانا کھانے کے لیے جمع ہوتے ہیں، اڈیالہ جیل کے باہر جمع ہونے والے میڈیا کوریج کے لیے آتے ہیں۔