کراچی(نمائندہ خصوصی) تحریک استقلال کے مرکزی صدر رحمت خان وردگ نے اوورسیز پاکستانیوں کے متعلق کانفرنس کرنے پر آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور وزیراعظم میاں شہبازشریف کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو ہی اولین ترجیح دی جانی چاہئے کیونکہ وہ پردیس میں رہ کر اپنے ملک کے لئے قیمتی زرمبادلہ بھیجتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کی ملک میں جائیدادوں اور اثاثوں کے تحفظ کے انقلابی اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔ اب تک کے حکمرانوں نے صرف زبانی جمع خرچ سے کام لیا ہے اور عملی طور پر اوورسیز پاکستانیوں کے اثاثے غیر محفوظ رہے اور ان کی جائیدادوں پر قبضے ہوتے رہے ہیں۔اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے دی جانیوالی درخواستوں پر نہ تو حکومت کی جانب سے اور نہ ہی عدلیہ کی جانب سے انہیں کوئی قابل ذکر ریلیف مل سکا۔انہوں نے کہا کہ اسی طرز عمل کے باعث اوورسیز پاکستانیوں نے اپنے ملک میں اثاثے بنانے سے اجتناب کیا۔انہوں نے کہا کہ میرا بیٹا اور میرا پارٹنر دونوں اوورسیز ہیں‘ ان کے کیسز لاہور ہائی کورٹ میں 10-10سال سے چل رہے ہیں۔میں ان کیسز کے متعلق وزیراعظم کو درجنوں بار لکھ چکا ہوں کہ عدلیہ بے شک ہمارے خلاف فیصلہ دے دے‘ لیکن فوری طور پر فیصلہ ہونا چاہئے لیکن تاریخ ملتی ہے اور کیس کی سماعت کے بغیر کیس ملتوی ہوجاتا ہے۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر آج بھی کیس 18ویں نمبر سماعت کے لئے مقرر تھا لیکن 4-5کیسز سن کر جج صاحب اٹھ کر چلے جاتے ہیں۔ہم ذاتی طور پر اوورسیز پاکستانیوں سے حکومت اور عدلیہ کے رویئے سے نالاں ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ میرا بیٹا 2005ء میں لینڈکروزر جیپ لندن سے خریدکر پورٹ قاسم پر لایا‘ اسکی ڈیوٹی ادا کی گئی‘ گاڑی اسلام آباد میں رجسٹرڈ ہوئی اور پھر 7سال بعد کسٹم نے اس گاڑی کو روک کر مقدمہ قائم کیا۔ سیشن عدالت نے ہمارے حق میں فیصلہ دیا‘ کسٹم نے لاہور ہائی کورٹ میں اپیل کی‘ لاہور ہائی کورٹ نے کسٹم ٹریبونل سے رجوع کرنے کا کہا۔ کسٹم ٹریبونل نے بھی ہمارے حق میں فیصلہ دیا لیکن کسٹم حکام نے گاڑی واپس کرنے کے بجائے دوبارہ لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا اور اب لاہور ہائی کورٹ میں کیس کی تاریخ پر شنوائی نہیں ہوتی جبکہ گاڑی 2017ء سے کسٹم کی تحویل میں کھڑی ہے۔تمام دستاویزی ثبوت ہونے کے باوجود عدالتی نظام کے باعث ہمیں انصاف نہیں مل رہا۔اسی طرح کے کیسز کئی اوورسیز پاکستانیوں کے ہیں لیکن وہ کچھ عرصہ دھکے کھانے کے بعد ملک سے واپس چلے جاتے ہیں اور یہاں سرمایہ کاری سے توبہ کرلیتے ہیں۔ انہوں نے آرمی چیف جنرل عا صم منیراور وزیراعظم شہبازشریف سے اپیل کی کہ اوورسیز پاکستانیوں کے حق میں کانفرنس کرنے کے ساتھ ساتھ اس طرح کے مسائل عملی طور پر حل کرائیں۔ ہماری گاڑی ہمیں واپس دلائی جائے‘ ہمارا دعوٰی اگر غلط ہے تو ہمیں قرارواقعی سزا دیں۔