اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی)وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق مسعود ملک نے موسمیاتی انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے صنعتی ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ پاکستان جیسے موسمیاتی خطرات سے دوچار ممالک سے کاربن کریڈٹ خرید کر اپنے کاربن کے اخراج کی ذمہ داری لیں۔ جمعرات کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان اب ایک کمزور ملک نہیں رہا بلکہ ایک قابل احترام ملک ہے جو آنے والی نسلوں کی خاطر موسمیاتی کارروائی کے لیے پرعزم ہے۔انہوں نے کہا کہ شدید موسمیاتی آفات کا سامنا کرنے کے باوجود ملک پائیدار ترقی اور سبز اقتصادی منتقلی کے لیے وقف ہے۔ انھوں نے موسمیاتی فنانسنگ میں عالمی تفاوت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گرین فنانس کا 85 فیصد امریکہ، چین اور مغربی ممالک کو دیا جاتا ہے جبکہ پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک پر اضافی ٹیکس ادا کرنے کے لیے دبائو ڈالا جاتا ہے۔ انہوں نے منصفانہ موسمیاتی فنڈنگ میکانزم کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان قرضوں کی بھیک نہیں مانگ رہا ہے، ہم سبز معیشت کی تعمیر کے لیے سرمایہ کاری کے خواہاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی ہدایت کے تحت پاکستان نے اپنے گرین کلائمیٹ فنڈ کے لیے قواعد و ضوابط کو حتمی شکل دےدی ہے جس کا اجراءجلد کیا جائے گا۔ مصدق مسعود ملک نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد سبز ملازمتوں، پائیدار انفراسٹرکچر اور قابل تجدید توانائی کے منصوبوں کو فروغ دینا ہے، جو کہ کاپ 29 میں وزیراعظم کی عالمی سرمایہ کاروں سے پاکستان کی ماحول دوست منتقلی کی حمایت کرنے کی اپیل کے مطابق ہے۔وفاقی وزیر نے ماحولیاتی ریزیلینس میں حصہ ڈالنے والے صوبائی اقدامات کی تعریف کی جن مین پنجاب کے 250 واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس لگانے کے منصوبے اور راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی آلودگی سے نمٹنے کے لیے کاربن کریڈٹ سکیمیں، سندھ میں کاربن ٹریڈنگ اور ساحلی تحفظ کو بڑھانے کے لیے مینگروو پراجیکٹس کی توسیع اور ماحولیاتی تبدیلیوں سے تباہ شدہ ماحولیاتی نظام کو بحال کرنے کے لیے مارگلہ ہلز کا پائلٹ کاربن کریڈٹ پراجیکٹ شامل ہیں۔وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق مسعود ملک نے کہا کہ گرین فنانسنگ کو ہموار کرنے کے لیے پاکستان ایک کاربن ایکسچینج کمپنی قائم کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے لوگوں کی خوشحالی کو یقینی بنانے اور موسمیاتی انصاف سمیت پائیدار ترقی کے لیے پاکستان کے عزم کو تقویت دیتے ہوئے موسمیاتی تبدیلی سے لڑنے کے لیے عالمی شراکت کا خیرمقدم کرتے ہیں۔